علم طب نہ جانے والا اپنے آپ کو طبیب ظاہر کر کے کسی کو نقصان پہنچائے تو کیا سزا ہے؟
راوی: نصر بن عاصم انطاقی , محمد بن صباح بن سفیان , الولید بن مسلم , جریح , عمرو بن شعیب اپنے والد سے اور وہ ان کے دادا
حَدَّثَنَا نَصْرُ بْنُ عَاصِمٍ الْأَنْطَاکِيُّ وَمُحَمَّدُ بْنُ الصَّبَّاحِ بْنِ سُفْيَانَ أَنَّ الْوَلِيدَ بْنَ مُسْلِمٍ أَخْبَرَهُمْ عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ تَطَبَّبَ وَلَا يُعْلَمُ مِنْهُ طِبٌّ فَهُوَ ضَامِنٌ قَالَ نَصْرٌ قَالَ حَدَّثَنِي ابْنُ جُرَيْجٍ قَالَ أَبُو دَاوُد هَذَا لَمْ يَرْوِهِ إِلَّا الْوَلِيدُ لَا نَدْرِي هُوَ صَحِيحٌ أَمْ لَا
نصر بن عاصم انطاقی، محمد بن صباح بن سفیان، الولید بن مسلم، جریح، حضرت عمرو بن شعیب اپنے والد سے اور وہ ان کے دادا سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ جس شخص نے اپنے آپ کو علم طب نہ جاننے کے باوجود طبیب ظاہر کیا (اور اس کے علاج سے کسی کو نقصان پہنچ گیا) تو وہی ضامن ہوگا نصر کہتے ہیں کہ یہ حدیث ابن جریج نے مجھ سے بیان کی امام ابوداؤد فرماتے ہیں کہ اس حدیث کو سوائے ولید کے کسی نے روایت نہیں کیا ہمیں نہیں معلوم کہ صحیح بھی ہے یا نہیں؟
Narrated Abdullah ibn Amr ibn al-'As:
The Apostle of Allah (peace_be_upon_him) said: Anyone who practises medicine when he is not known as a practitioner will be held responsible.