علم طب نہ جانے والا اپنے آپ کو طبیب ظاہر کر کے کسی کو نقصان پہنچائے تو کیا سزا ہے؟
راوی: محمد بن علاء , حفص , عبدالعزیز بن عمر بن عبدالعزیز
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَائِ حَدَّثَنَا حَفْصٌ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ عُمَرَ بْنِ عَبْدِ الْعَزِيزِ حَدَّثَنِي بَعْضُ الْوَفْدِ الَّذِينَ قُدِمُوا عَلَی أَبِي قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَيُّمَا طَبِيبٍ تَطَبَّبَ عَلَی قَوْمٍ لَا يُعْرَفُ لَهُ تَطَبُّبٌ قَبْلَ ذَلِکَ فَأَعْنَتَ فَهُوَ ضَامِنٌ قَالَ عَبْدُ الْعَزِيزِ أَمَا إِنَّهُ لَيْسَ بِالنَّعْتِ إِنَّمَا هُوَ قَطْعُ الْعُرُوقِ وَالْبَطُّ وَالْکَيُّ
محمد بن علاء، حفص، عبدالعزیز بن عمر بن عبدالعزیز فرماتے ہیں کہ بعض وہ لوگ جو میرے والد کے پاس آئے انہوں نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ جو طبیب بھی کسی قوم کا علاج کرے اور اس کی طب مشہور نہ ہو اس سے پہلے پھر اس کے علاج سے کسی کو نقصان پہنچ جائے تو وہ ضامن ہے۔ عبدالعزیز کہتے ہیں کہ ضروری نہیں کہ وہ طبیب، طب سے موصوف ہی ہو بلکہ وہ تو یہ ہے کہ رگ کاٹنے سے زخم چیر نے یا داغ لگانے میں غلطی کردے۔
Narrated Some people:
AbdulAziz ibn Umar ibn AbdulAziz said: Some people of the deputation which came to my father reported the Apostle of Allah (peace_be_upon_him) as saying: Any physician who practises medicine when he was not known as a practitioner before that and he harms (the patients) he will be held responsible. AbdulAziz said: Here physician does not refer to a man by qualification. it means opening a vein, incision and cauterisation.