علم طب نہ جانے والا اپنے آپ کو طبیب ظاہر کر کے کسی کو نقصان پہنچائے تو کیا سزا ہے؟
راوی: مسدد , معتمر , حمید , انس بن مالک
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا الْمُعْتَمِرُ عَنْ حُمَيْدٍ الطَّوِيلِ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ قَالَ کَسَرَتْ الرُّبَيِّعُ أُخْتُ أَنَسِ بْنِ النَّضْرِ ثَنِيَّةَ امْرَأَةٍ فَأَتَوْا النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَضَی بِکِتَابِ اللَّهِ الْقِصَاصَ فَقَالَ أَنَسُ بْنُ النَّضْرِ وَالَّذِي بَعَثَکَ بِالْحَقِّ لَا تُکْسَرُ ثَنِيَّتُهَا الْيَوْمَ قَالَ يَا أَنَسُ کِتَابُ اللَّهِ الْقِصَاصُ فَرَضُوا بِأَرْشٍ أَخَذُوهُ فَعَجِبَ نَبِيُّ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقَالَ إِنَّ مِنْ عِبَادِ اللَّهِ مَنْ لَوْ أَقْسَمَ عَلَی اللَّهِ لَأَبَرَّهُ قَالَ أَبُو دَاوُد سَمِعْتُ أَحْمَدَ بْنَ حَنْبَلٍ قِيلَ لَهُ کَيْفَ يُقْتَصُّ مِنْ السِّنِّ قَالَ تُبْرَدُ
مسدد، معتمر، حمید، حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ انس بن النضر کی بہن ربیع نے ایک عورت کا سامنے کا دانت توڑ دیا اس عورت کے اولیاء رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس آئے تو آپ نے اللہ کی کتاب کے مطابق قصاص کا فیصلہ فرمایا تو انس بن النضر نے فرمایا کہ اس ذات کی قسم جس نے آپ کو حق کے ساتھ بھیجا ہے اس کا دانت آج نہیں توڑا جائے گا آپ نے فرمایا کہ اے انس اللہ کی کتاب کا حکم ہے قصاص کا پھر اولیاء عورت دیت پر راضی ہو گئے اور دیت لے لی تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم خوش ہو گئے اور فرمایا کہ اللہ کے بندوں میں سے بعض ایسے ہیں کہ اگر اللہ تعالیٰ پر قسم کھالیں تو اللہ تعالیٰ ضرور پورا کر دیں۔ امام ابوداؤد فرماتے ہیں کہ میں نے احمد بن حنبل سے سنا ان سے کہا گیا کہ دانت کا قصاص کیسے لیا جائے گا انہوں نے فرمایا کہ اکھیڑ لیا جائے گا۔