سنن نسائی ۔ جلد سوم ۔ کتاب الا شربة ۔ حدیث 1873

دو چیزیں ملا کر بھگونے کی ممانعت کی وجہ یہ ہے کہ ایک شے سے دوسری شے کو تقویت حاصل ہوتی ہے اور اس طرح نشہ جلدی پیدا ہونے کا امکان ہے۔

راوی: سوید بن نصر , عبداللہ , ہشام بن حسان , ابوادریس

أَخْبَرَنَا سُوَيْدُ بْنُ نَصْرٍ قَالَ أَنْبَأَنَا عَبْدُ اللَّهِ عَنْ هِشَامِ بْنِ حَسَّانَ عَنْ أَبِي إِدْرِيسَ قَالَ شَهِدْتُ أَنَسَ بْنَ مَالِکٍ أُتِيَ بِبُسْرٍ مُذَنِّبٍ فَجَعَلَ يَقْطَعُهُ مِنْهُ

سوید بن نصر، عبد اللہ، ہشام بن حسان، ابوادریس سے روایت ہے کہ انس بن مالک کی خدمت میں گدری کھجور آئی جو کہ ایک جانب سے پکنے لگی تھی وہ اس کو کاٹنے لگے۔

It was narrated from Abu Qatadah that the Messenger of
Allah said: “Do not soak Az Zahuw and ripe dates together, nor Al-Busr and raisins together. Soak each one of them on its own.” (Hasan)

یہ حدیث شیئر کریں