دو چیزیں ملا کر بھگونے کی ممانعت کی وجہ یہ ہے کہ ایک شے سے دوسری شے کو تقویت حاصل ہوتی ہے اور اس طرح نشہ جلدی پیدا ہونے کا امکان ہے۔
راوی: سوید بن نصر , عبداللہ , ہشام بن حسان , ابوادریس
أَخْبَرَنَا سُوَيْدُ بْنُ نَصْرٍ قَالَ أَنْبَأَنَا عَبْدُ اللَّهِ عَنْ هِشَامِ بْنِ حَسَّانَ عَنْ أَبِي إِدْرِيسَ قَالَ شَهِدْتُ أَنَسَ بْنَ مَالِکٍ أُتِيَ بِبُسْرٍ مُذَنِّبٍ فَجَعَلَ يَقْطَعُهُ مِنْهُ
سوید بن نصر، عبد اللہ، ہشام بن حسان، ابوادریس سے روایت ہے کہ انس بن مالک کی خدمت میں گدری کھجور آئی جو کہ ایک جانب سے پکنے لگی تھی وہ اس کو کاٹنے لگے۔
It was narrated from Abu Qatadah that the Messenger of
Allah said: “Do not soak Az Zahuw and ripe dates together, nor Al-Busr and raisins together. Soak each one of them on its own.” (Hasan)