افضیلت صحابہ کا بیان
راوی: محمد بن مسکین , محمد فریابی کہتے ہیں کہ میں نے سفیان ثوری
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مِسْکِينٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ يَعْنِي الْفِرْيَابِيَّ قَالَ سَمِعْتُ سُفْيَانَ يَقُولُ مَنْ زَعَمَ أَنَّ عَلِيًّا عَلَيْهِ السَّلَام کَانَ أَحَقَّ بِالْوِلَايَةِ مِنْهُمَا فَقَدْ خَطَّأَ أَبَا بَکْرٍ وَعُمَرَ وَالْمُهَاجِرِينَ وَالْأَنْصَارَ وَمَا أُرَاهُ يَرْتَفِعُ لَهُ مَعَ هَذَا عَمَلٌ إِلَی السَّمَائِ
محمد بن مسکین، محمد فریابی کہتے ہیں کہ میں نے سفیان ثوری سے سنا وہ فرماتے تھے کہ جس شخص کا یہ خیال ہو کہ حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ، حضرات شیخین (صدیق وعمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ) سے زیادہ مستحق تھے خلافت کے اس نے غلط اور خطا کار ٹھہرایا حضرت ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ، حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور تمام مہاجریں انصار صحابہ کو اور میں نہیں سمجھتا کہ ایسے شخص کے اس اعتقاد کے باوجود اس کا کوئی عمل آسمان کی طرف اٹھایا جائے یعنی ایسے شخص کے تو اعمال بھی قبول نہ ہوں گے۔