کدو کے تونبے اور چوبی برتن اور روغنی برتن اور لاکھی کے برتن کی نبیذ کے ممنوع ہونے سے متعلق
راوی: سوید , عبداللہ , قاسم بن فضل , ثمامة بن حزن قشیری
أَخْبَرَنَا سُوَيْدٌ قَالَ أَنْبَأَنَا عَبْدُ اللَّهِ عَنْ الْقَاسِمِ بْنِ الْفَضْلِ قَالَ حَدَّثَنَا ثُمَامَةُ بْنُ حَزْنٍ الْقُشَيْرِيُّ قَالَ لَقِيتُ عَائِشَةَ فَسَأَلْتُهَا عَنْ النَّبِيذِ فَقَالَتْ قَدِمَ وَفْدُ عَبْدِ الْقَيْسِ عَلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَسَأَلُوهُ فِيمَا يَنْبِذُونَ فَنَهَی النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يَنْبِذُوا فِي الدُّبَّائِ وَالنَّقِيرِ وَالْمُقَيَّرِ وَالْحَنْتَمِ
سوید، عبد اللہ، قاسم بن فضل، ثمامة بن حزن قشیری سے روایت ہے کہ میں حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے ملا اور ان سے پوچھا نبیذ کے بارے میں۔تو انہوں نے کہا کہ قبیلہ عبدالقیس کے لوگ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئے اور آپ سے پوچھا کہ کن برتنوں میں نبیذ بنائیں۔آپ نے منع کیا تونبے اور چوبین اور روغنی اور لاکھی برتن میں نبیذ بنانے سے۔
It was narrated that Hunaidah bint Sharik bin Aban said:
“I met ‘Aishah, may Allah be pleased with her, in Al Khuraibah) and I asked her about the dregs and she forbade them to me and she said: ‘Soak (the fruit) at night and drink it in the morning, and tie the vessel closed.’ And she forbade me from using Ad-Dubba’ (gourds), An-Na qIr, Al-Muzaffat, andAl-I-Iantam.” (Da’if)