تقدیر کا بیان
راوی: محمد بن مہران الرازی , سفیان بن عیینہ , عمر , سعید بن جبیر , ابن عباس
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مِهْرَانَ الرَّازِيُّ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ عَمْرٍو عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ قَالَ قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ حَدَّثَنِي أُبَيُّ بْنُ کَعْبٍ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ أَبْصَرَ الْخَضِرُ غُلَامًا يَلْعَبُ مَعَ الصِّبْيَانِ فَتَنَاوَلَ رَأْسَهُ فَقَلَعَهُ فَقَالَ مُوسَی أَقَتَلْتَ نَفْسًا زَکِيَّةً الْآيَةَ
محمد بن مہران الرازی، سفیان بن عیینہ، عمر، سعید بن جبیر، حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما فرماتے ہیں کہ مجھ سے حضرت ابی بن کعب رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے بیان کیا کہ آپ نے فرمایا کہ حضرت خضر علیہ السلام نے ایک لڑکے کو بچوں کے ساتھ کھیلتا دیکھا تو اس کا سر پکڑا اور قلم کر دیا تو حضرت موسیٰ نے علیہ السلام فرمایا کہ آپ نے ایک پاک نفس کو قتل کر دیا؟ بغیر کسی وجہ کے۔ (اس نے کوئی خون بھی نہیں کیا تھا جس کی وجہ سے اسے قتل کردیا جاتا ۔