سنن ابوداؤد ۔ جلد سوم ۔ سنت کا بیان ۔ حدیث 1309

مشرکوں کی نابالغ اولاد کا بیان

راوی: محمد بن کثیر , سفیان , طلحہ بن یحیی یٰ , عائشہ

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ کَثِيرٍ أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ عَنْ طَلْحَةَ بْنِ يَحْيَی عَنْ عَائِشَةَ بِنْتِ طَلْحَةَ عَنْ عَائِشَةَ أُمِّ الْمُؤْمِنِينَ قَالَتْ أُتِيَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِصَبِيٍّ مِنْ الْأَنْصَارِ يُصَلِّي عَلَيْهِ قَالَتْ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ طُوبَی لِهَذَا لَمْ يَعْمَلْ شَرًّا وَلَمْ يَدْرِ بِهِ فَقَالَ أَوْ غَيْرُ ذَلِکَ يَا عَائِشَةُ إِنَّ اللَّهَ خَلَقَ الْجَنَّةَ وَخَلَقَ لَهَا أَهْلًا وَخَلَقَهَا لَهُمْ وَهُمْ فِي أَصْلَابِ آبَائِهِمْ وَخَلَقَ النَّارَ وَخَلَقَ لَهَا أَهْلًا وَخَلَقَهَا لَهُمْ وَهُمْ فِي أَصْلَابِ آبَائِهِمْ

محمد بن کثیر، سفیان، حضرت طلحہ بن یحییٰ، ام المومنین حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت کرتے ہیں کہ وہ فرماتی ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس انصار کے ایک بچہ کا جنازہ لایا گیا نماز پڑھانے کے لئے حضرت عائشہ فرماتی ہیں کہ میں نے کہا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس بچہ کے لئے بشارت ہے کہ کوئی برائی نہیں کی اور نہ گناہ کو جانا آپ نے فرمایا کہ اے عائشہ یا اس کے علاوہ ہو (یعنی ممکن ہے کہ اسے جہنم میں ڈالا جائے) بیشک اللہ نے جنت کو پیدا کیا اور اس کے واسطے کچھ لوگ پیدا کئے اور جنت کو ان لوگوں کے لئے پیدا کیا اس وقت جبکہ وہ اپنے باپوں کی پشتوں میں تھے اور اللہ نے دوزخ کو پیدا فرمایا اور اس کے لئے بھی کچھ لوگوں کو پیدا فرمایا اور اس دوزخ کو اس وقت پیدا کیا ان لوگوں کے لئے جبکہ وہ اپنے باپوں کی پشتوں میں تھے۔

یہ حدیث شیئر کریں