جنت اور جہنم کی تخلیق کا بیان
راوی: عاصم بن نضر , معمتر , قتادہ , انس بن مالک
حَدَّثَنَا عَاصِمُ بْنُ النَّضْرِ قَالَ حَدَّثَنَا الْمُعْتَمِرُ قَالَ سَمِعْتُ أَبِي قَالَ حَدَّثَنَا قَتَادَةُ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ قَالَ لَمَّا عُرِجَ بِنَبِيِّ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الْجَنَّةِ أَوْ کَمَا قَالَ عُرِضَ لَهُ نَهْرٌ حَافَتَاهُ الْيَاقُوتُ الْمُجَيَّبُ أَوْ قَالَ الْمُجَوَّفُ فَضَرَبَ الْمَلَکُ الَّذِي مَعَهُ يَدَهُ فَاسْتَخْرَجَ مِسْکًا فَقَالَ مُحَمَّدٌ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِلْمَلَکِ الَّذِي مَعَهُ مَا هَذَا قَالَ الْکَوْثَرُ الَّذِي أَعْطَاکَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ
عاصم بن نضر، معمتر، قتادہ، حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ بن مالک فرماتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو جب (معراج کی رات) جنت میں اوپر لے جایا گیا یا جس طرح فرمایا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو وہاں ایک نہر پیش کی گئی جس کے دونوں کنارے تراشیدہ یا خمدار یاقوت کے ہیں۔ جو فرشتہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ تھا اس نے اپنا ہاتھ مارا اور ایک مشک نکالی تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنے ساتھی فرشتہ سے پوچھا کہ یہ کیا ہے؟ اس نے کہا کہ یہ کوثر ہے جو آپ کو عطا فرمائی ہے۔
Narrated Anas ibn Malik:
When the Prophet of Allah (peace_be_upon_him) was lifted to the heavens (for travelling) in Paradise, or as he said, a river whose banks were of transparent or hollowed pearls was presented to him. The angel who was with him struck it with his hand and took out musk. Muhammad (peace_be_upon_him) then asked the angel who was with him: What is this? He replied: It is al-Kawthar which Allah has given you.