سنن ابوداؤد ۔ جلد سوم ۔ ادب کا بیان ۔ حدیث 1432

جھگڑا کرنے کی ممانعت کا بیان

راوی: مسدد , یحیی , سفیان , ابراہیم بن مہاجر , مجاہد , سائب , سائب

حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا يَحْيَی عَنْ سُفْيَانَ قَالَ حَدَّثَنِي إِبْرَاهِيمُ بْنُ الْمُهَاجِرِ عَنْ مُجَاهِدٍ عَنْ قَائِدِ السَّائِبِ عَنْ السَّائِبِ قَالَ أَتَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَجَعَلُوا يُثْنُونَ عَلَيَّ وَيَذْکُرُونِّي فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَا أَعْلَمُکُمْ يَعْنِي بِهِ قُلْتُ صَدَقْتَ بِأَبِي أَنْتَ وَأُمِّي کُنْتَ شَرِيکِي فَنِعْمَ الشَّرِيکُ کُنْتَ لَا تُدَارِي وَلَا تُمَارِي

مسدد، یحیی، سفیان، ابراہیم بن مہاجر، مجاہد، سائب، حضرت سائب رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس آیا تو دیکھا کہ لوگ میری تعریف کر رہے تھے اور میرا ذکر کر رہے تھے پس رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ میں اسے تمہاری نسبت زیادہ جانتا ہوں میں نے کہا آپ سچ فرماتے ہیں کہ میرے ماں باپ قربان ہوں آپ میرے پاس شریک تھے اور کیا ہی بہتر شریک تھے آپ نے بات کو بڑھایا کرتے تھے اور نہ جھگڑتے تھے۔

Narrated As-Sa'ib:
I came to the Prophet (peace_be_upon_him). The people began to praise me and make a mention of me. The Apostle of Allah (peace_be_upon_him) said: I know you, that is, he knew him. I said: My father and mother be sacrificed for you! you were my partner and how good a partner ; you neither disputed nor quarrelled.

یہ حدیث شیئر کریں