سنن ابوداؤد ۔ جلد سوم ۔ ادب کا بیان ۔ حدیث 1435

راست کلام کرنا

راوی: عثمان , ابوبکر , ابوشیبہ , وکیع , سفیان , ابوہریرہ

حَدَّثَنَا عُثْمَانُ وَأَبُو بَکْرٍ ابْنَا أَبِي شَيْبَةَ قَالَا حَدَّثَنَا وَکِيعٌ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ أُسَامَةَ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ رَحِمَهَا اللَّهُ قَالَتْ کَانَ کَلَامُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَلَامًا فَصْلًا يَفْهَمُهُ کُلُّ مَنْ سَمِعَهُ

عثمان، ابوبکر، ابوشیبہ، وکیع، سفیان، اسامہ، زہری، عروہ، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کی گفتگو بالکل جدا جدا ہوتی تھی (خوب ٹھہر ٹھہر کر متانت سے گفتگو فرمایا کرتے) کہ ہر سننے والا آپ کی بات کو سمجھ لیتا تھا تیز تیز نہیں بولتے تھے جیسا کہ بعض لوگوں کی عادت ہوتی ہے کہ پتہ نہیں چلتا کیا کہہ رہا ہے۔

Narrated Aisha, Ummul Mu'minin:
The Apostle of Allah (peace_be_upon_him) spoke in a distinct manner so that anyone who listened to him could understand it.

یہ حدیث شیئر کریں