اس شخص کے گناہ کا بیان جس نے کسی بدعتی کو پناہ دی۔ حضرت علی نے اس کو نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا ہے ۔
راوی: موسیٰ بن اسماعیل , عبدالواحد , عاصم
حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ حَدَّثَنَا عَاصِمٌ قَالَ قُلْتُ لِأَنَسٍ أَحَرَّمَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْمَدِينَةَ قَالَ نَعَمْ مَا بَيْنَ کَذَا إِلَی کَذَا لَا يُقْطَعُ شَجَرُهَا مَنْ أَحْدَثَ فِيهَا حَدَثًا فَعَلَيْهِ لَعْنَةُ اللَّهِ وَالْمَلَائِکَةِ وَالنَّاسِ أَجْمَعِينَ قَالَ عَاصِمٌ فَأَخْبَرَنِي مُوسَی بْنُ أَنَسٍ أَنَّهُ قَالَ أَوْ آوَی مُحْدِثًا
موسی بن اسماعیل، عبدالواحد، عاصم سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ میں نے حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے پوچھا کہ کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مدینہ کو حرام قرار دیا ہے، انہوں نے کہا ہاں، فلاں مقام سے فلاں مقام تک کا درخت نہ کاٹا جائے، جس نے اس میں کوئی بدعت کی تو اس پر اللہ اور فرشتوں اور تمام لوگوں کی لعنت ہے، عاصم نے بیان کیا کہ مجھ سے موسیٰ بن انس نے بیان کیا کہ انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے آوی محدثا کے لفظ بیان کئے۔
Narrated 'Asim:
I said to Anas, "Did Allah's Apostle make Medina a sanctuary?" He replied, "Yes, (Medina is a sanctuary from such-and-such place to such-and-such place. It is forbidden to cut its trees, and whoever innovates an heresy in it or commits a sin therein, will incur the curse of Allah, the angels, and all the people." Then Musa bin Anas told me that Anas added, "….. or gives refuge to such an heretic or a sinner…"