صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ کتاب اور سنت کو مضبوطی سے پکڑنے کا بیان ۔ حدیث 2216

اللہ تعالیٰ کا فرمانا کہ یا تمہیں فرقے فرقے بنادے

راوی: علی بن عبداللہ , سفیان , عمرو , جابر بن عبد اللہ

حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ قَالَ عَمْرٌو سَمِعْتُ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا يَقُولُ لَمَّا نَزَلَ عَلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قُلْ هُوَ الْقَادِرُ عَلَی أَنْ يَبْعَثَ عَلَيْکُمْ عَذَابًا مِنْ فَوْقِکُمْ قَالَ أَعُوذُ بِوَجْهِکَ أَوْ مِنْ تَحْتِ أَرْجُلِکُمْ قَالَ أَعُوذُ بِوَجْهِکَ فَلَمَّا نَزَلَتْ أَوْ يَلْبِسَکُمْ شِيَعًا وَيُذِيقَ بَعْضَکُمْ بَأْسَ بَعْضٍ قَالَ هَاتَانِ أَهْوَنُ أَوْ أَيْسَرُ

علی بن عبداللہ ، سفیان، عمرو، حضرت جابر بن عبداللہ سے روایت کرتے ہیں ان کو بیان کرتے ہوئے سنا کہ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر یہ آیت نازل ہوئی کہ کہہ دیجئے کہ وہ اس بات پر قادر ہے کہ تمہارے اوپر عذاب بھیجے تو آپ نے فرمایا کہ میں تیری ذات کی پناہ مانگتا ہوں، پھر یا تمہارے پاؤں کے نیچے سے، کے الفاظ نازل ہوئے، تو آپ نے فرمایا کہ میں تیری ذات کی پناہ مانگتا ہوں، پھر جب یا تمہیں فرقے فرقے بنا دے، اور ایک دوسرے کا عذاب چکھائے، نازل ہوئی تو آپ نے فرمایا کہ یہ دونوں باتیں آسان ہیں۔

Narrated Jabir bin 'Abdullah:
When the (following) Verse was revealed to Allah's Apostle: 'Say: He has power to send torment on you from above,'..(6.65) he said, "O Allah! I seek refuge with Your Face (from that punishment)." And when this was revealed: '..or from beneath your feet.' (6.65) he said, "O Allah! I seek refuge with Your Face (from that)." And when this Verse was revealed: '..or to cover you with confusion in party-strife, and make you to taste the violence of one another,'…(6.65) he said: "These two warnings are easier (than the previous ones)."

یہ حدیث شیئر کریں