کسی شخص کی غیبت، غیبت نہیں کہلاتی
راوی: علی بن نصر , عبدالصمد بن عبدالورث , جریری , ابوعبداللہ جشمی , جندب
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ نَصْرٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ بْنُ عَبْدِ الْوَارِثِ مِنْ کِتَابِهِ قَالَ حَدَّثَنِي أَبِي حَدَّثَنَا الْجُرَيْرِيُّ عَنْ أَبِي عَبْدِ اللَّهِ الْجُشَمِيِّ قَالَ حَدَّثَنَا جُنْدُبٌ قَالَ جَائَ أَعْرَابِيٌّ فَأَنَاخَ رَاحِلَتَهُ ثُمَّ عَقَلَهَا ثُمَّ دَخَلَ الْمَسْجِدَ فَصَلَّی خَلْفَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَلَمَّا سَلَّمَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَتَی رَاحِلَتَهُ فَأَطْلَقَهَا ثُمَّ رَکِبَ ثُمَّ نَادَی اللَّهُمَّ ارْحَمْنِي وَمُحَمَّدًا وَلَا تُشْرِکْ فِي رَحْمَتِنَا أَحَدًا فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَتَقُولُونَ هُوَ أَضَلُّ أَمْ بَعِيرُهُ أَلَمْ تَسْمَعُوا إِلَی مَا قَالَ قَالُوا بَلَی
علی بن نصر، عبدالصمد بن عبدالورث، جریری، ابوعبداللہ جشمی، حضرت جندب رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ ایک بدو آیا اور اپنی سواری کو بٹھلایا اسے باندھا پھر مسجد نبوی میں داخل ہوگیا اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پیچھے نماز پڑھی جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سلام پھیر دیا تو وہ اپنی سواری کے پاس آیا اور اسے کھولا پھر سوار ہو کر پکارا اے اللہ میرے اوپر اور محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر رحم فرمایا اور ہماری رحمت میں کسی کو شریک نہ کرنا۔ تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ تم کیا کہتے ہو وہ زیادہ جاہل ہے یا اس کا اونٹ؟ کیا تم نے نہیں سنا اس نے کیا کہا؟ صحابہ نے عرض کیا کیوں نہیں؟
Narrated Jundub:
A desert Arab came and making his camel kneel and tethering it, entered the mosque and prayed behind the Apostle of Allah (peace_be_upon_him). When The Apostle of Allah (peace_be_upon_him) had given the salutation, he went to his riding beast and, after untethering and riding it, he called out: O Allah, show mercy to me and to Muhammad and associate no one else in Thy mercy to us. The Apostle of Allah (peace_be_upon_him) then said: Do you think that he or his camel is farther astray? Did you not listen to what he said? They replied: Certainly.