ابن صیاد کا بیان
راوی: بشربن خالد , ابواسامہ , ہشام بن عروہ
حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ خَالِدٍ أَخْبَرَنَا أَبُو أُسَامَةَ حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ بِإِسْنَادِهِ فِي هَذَا الْحَدِيثِ قَالَتْ وَأَنَا عَلَى الْأُرْجُوحَةِ وَمَعِي صَوَاحِبَاتِي فَأَدْخَلْنَنِي بَيْتًا فَإِذَا نِسْوَةٌ مِنْ الْأَنْصَارِ فَقُلْنَ عَلَى الْخَيْرِ وَالْبَرَكَةِ
بشربن خالد، ابواسامہ، ہشام بن عروہ اس سند سے بھی سابقہ حدیث منقول ہے۔ حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے فرمایا کہ میں جھولے پر تھی اور میری سہیلیاں میرے ساتھ تھیں وہ مجھے گھر میں لے گئیں تو چند انصار کی عورتیں وہاں تھیں انہوں نے کہا بہتری ہو مبارک ہو۔
Narrated AbuUsamah:
The tradition mentioned above (No. 4915) has also been transmitted by AbuUsamah in a similar manner through a different chain of narrators.
This version has: "With good fortune. " She (Umm Ruman) entrusted me to them. They washed my head and redressed me. No one came to me suddenly except the Apostle of Allah (peace_be_upon_him) in the forenoon. So they entrusted me to him.