سنن ابوداؤد ۔ جلد سوم ۔ ادب کا بیان ۔ حدیث 1632

پیٹ کے بل لیٹنے والے شخص کا حکم

راوی: محمد بن مثنی , معاذ بن ہشام , یحیی بن ابوکثیر , ابوسلمہ بن عبدالرحمن , یعیش بن طحفہ بن قیس الغفاری

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ هِشَامٍ قَالَ حَدَّثَنِي أَبِي عَنْ يَحْيَی بْنِ أَبِي کَثِيرٍ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو سَلَمَةَ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ يَعِيشَ بْنِ طَخْفَةَ بْنِ قَيْسٍ الْغِفَارِيِّ قَالَ کَانَ أَبِي مِنْ أَصْحَابِ الصُّفَّةِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ انْطَلِقُوا بِنَا إِلَی بَيْتِ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا فَانْطَلَقْنَا فَقَالَ يَا عَائِشَةُ أَطْعِمِينَا فَجَائَتْ بِحَشِيشَةٍ فَأَکَلْنَا ثُمَّ قَالَ يَا عَائِشَةُ أَطْعِمِينَا فَجَائَتْ بِحَيْسَةٍ مِثْلِ الْقَطَاةِ فَأَکَلْنَا ثُمَّ قَالَ يَا عَائِشَةُ اسْقِينَا فَجَائَتْ بِعُسٍّ مِنْ لَبَنٍ فَشَرِبْنَا ثُمَّ قَالَ يَا عَائِشَةُ اسْقِينَا فَجَائَتْ بِقَدَحٍ صَغِيرٍ فَشَرِبْنَا ثُمَّ قَالَ إِنْ شِئْتُمْ بِتُّمْ وَإِنْ شِئْتُمْ انْطَلَقْتُمْ إِلَی الْمَسْجِدِ قَالَ فَبَيْنَمَا أَنَا مُضْطَجِعٌ فِي الْمَسْجِدِ مِنْ السَّحَرِ عَلَی بَطْنِي إِذَا رَجُلٌ يُحَرِّکُنِي بِرِجْلِهِ فَقَالَ إِنَّ هَذِهِ ضِجْعَةٌ يُبْغِضُهَا اللَّهُ قَالَ فَنَظَرْتُ فَإِذَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ

محمد بن مثنی، معاذ بن ہشام، یحیی بن ابوکثیر، ابوسلمہ بن عبدالرحمن، حضرت یعیش بن طحفہ بن قیس الغفاری رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ میرے والد اصحاب صفہ میں سے تھے ایک مرتبہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے گھر چلو چنانچہ ہم چلے تو آپ نے فرمایا اے عائشہ ہمیں کھانا کھلاؤ تو وہ ایک خاص قسم کی گھاس (ساگ کی طرح کی جسے کھایا جاتا ہے) لائیں چنانچہ ہم نے کھایا پھر آپ نے فرمایا کہ اے عائشہ ہمیں کھلاؤ تو وہ مالیدہ، حیس لائیں چڑیا کے برابر (بہت تھوڑا سا) ہم نے وہ کھا لیا پھر آپ نے فرمایا اے عائشہ ہمیں پلاؤ تو وہ دودھ کا بڑا سا پیالہ لائیں سو ہم نے وہ پی لیا آپ نے فرمایا اے عائشہ ہمیں پلاؤ تو وہ ایک چھوٹا سا پیالہ لائیں دودھ کا ہم نے وہ پی لیا پھر آپ نے فرمایا کہ اگر تم چاہو تو سوجاؤ اور چاہو تو مسجد چلے جاو۔ وہ کہتے ہیں کہ میں سحری کے وقت لیٹا ہوتا پیٹ کے بل تو اچانک کسی نے اپنے پاؤں سے مجھے ہلایا اور فرمایا کہ یہ لیٹنے کی ہیئت اللہ کو ناپسند ہے وہ کہتے ہیں کہ میں نے نظر اٹھا کر دیکھا تو وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تھے۔

Narrated Tikhfat al-Ghifari:
Ya'ish ibn Tikhfat al-Ghifari said: My father was one of the people in the Suffah.
The Apostle of Allah (peace_be_upon_him) said: Come with us to the house of Aisha. So we went and he said: Give us food, Aisha. She brought hashishah and we ate. He then said: Give us food, Aisha. She then brought haysah as small in quantity as a pigeon and we ate. He then said: Give us something to drink, Aisha. So she brought a bowl of milk, and we drank. Again he said: Give us something to drink, Aisha. She then brought a small cup and we drank. He then said: If you wish, you may spend the night (here), or if you wish, you may go to the mosque.
He said: While I was lying on my stomach because of pain in the lung, a man began to shake me with his foot and then said: This is a method of lying which Allah hates. I looked and saw that he was the Apostle of Allah (peace_be_upon_him).

یہ حدیث شیئر کریں