عصبیت بالکل حرام ہے
راوی: محمود بن خالد دمشقی , فریابی , سلمہ بن بشردمشقی , بنت واثلہ بن الاسقع
حَدَّثَنَا مُحْمُودُ بْنُ خَالِدٍ الدِّمَشْقِيُّ حَدَّثَنَا الْفِرْيَابِيُّ حَدَّثَنَا سَلَمَةُ بْنُ بِشْرٍ الدِّمَشْقِيُّ عَنْ بِنْتِ وَاثِلَةَ بْنِ الْأَسْقَعِ أَنَّهَا سَمِعَتْ أَبَاهَا يَقُولُ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ مَا الْعَصَبِيَّةُ قَالَ أَنْ تُعِينَ قَوْمَکَ عَلَی الظُّلْمِ
محمود بن خالد دمشقی، فریابی، سلمہ بن بشردمشقی، بنت حضرت واثلہ بن الاسقع کی صاحبزادی اپنے والد حضرت واثلہ سے روایت کرتی ہیں کہ انہوں نے والد کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ میں نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم عصبیت کیا ہے آپ نے فرمایا کہ تم اپنی قوم کی ظلم پر مدد کرو۔
Narrated Wathilah ibn al-Asqa':
I asked: Apostle of Allah! what is party spirit? He replied: That you should help your people in wrongdoing.