والدین سے حسن سلوک کا بیان
راوی: محمد بن جعفربن زیاد , عباد بن موسیٰ , ابراہیم بن سعد , حمید بن عبدالرحمٰن , عبداللہ بن عمر
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرِ بْنِ زِيَادٍ قَالَ أَخْبَرَنَا ح و حَدَّثَنَا عَبَّادُ بْنُ مُوسَی قَالَا حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ حُمَيْدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ مِنْ أَکْبَرِ الْکَبَائِرِ أَنْ يَلْعَنَ الرَّجُلُ وَالِدَيْهِ قِيلَ يَا رَسُولَ اللَّهِ کَيْفَ يَلْعَنُ الرَّجُلُ وَالِدَيْهِ قَالَ يَلْعَنُ أَبَا الرَّجُلِ فَيَلْعَنُ أَبَاهُ وَيَلْعَنُ أُمَّهُ فَيَلْعَنُ أُمَّهُ
محمد بن جعفربن زیاد، عباد بن موسی، ابراہیم بن سعد، حمید بن عبدالرحمٰن، حضرت عبداللہ بن عمر فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ کبائر میں سب سے بڑا کبیرہ گناہ یہ ہے کہ انسان اپنے والدین پر لعنت کرے۔ آپ سے کہا گیا یا رسول اللہ۔ آدمی اپنے والدین پر لعنت کرتا ہے؟ یہ کیسے؟ فرمایا کہ انسان کسی آدمی کے باپ پر لعنت کرتا ہے وہ اس کے باپ کو لعنت کرتا ہے اور جب کسی ماں کی لعنت کرتا ہے تو جواباً وہ اس کی ماں پر لعنت کرتا ہے۔