صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ کتاب اور سنت کو مضبوطی سے پکڑنے کا بیان ۔ حدیث 2262

نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمانا کہ اہل کتاب سے کسی چیز کے متعلق نہ پوچھو۔ اور ابوالیمان نے بواسطہ شعیب زہری، حمید بن عبدالرحمن نقل کیا ہے حمید نے معاویہ کو قریش کے کچھ لوگوں سے جو مدینہ میں تھے روایت کرتے ہوئے سنا اور کعب احبار کاذکر کیا توانہوں نے کہا کہ یہ ان محدثین میں سب سے زیادہ سچے تھے جو اہل کتاب سے روایت کرتے تھے لیکن اس کے باوجود ہم ان کی روایت میں غلط بات پاتے تھے(اس لئے نہیں کہ وہ قصدا جھوٹ بولتے تھے بلکہ کتاب کی تحریف کے سبب سے ان میں غلط روایتیں شامل کردی گئی تھیں۔)

راوی: موسیٰ بن اسمعیل , ابراہیم , ابن شہاب , عبید اللہ

حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ أَخْبَرَنَا ابْنُ شِهَابٍ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ أَنَّ ابْنَ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ کَيْفَ تَسْأَلُونَ أَهْلَ الْکِتَابِ عَنْ شَيْئٍ وَکِتَابُکُمْ الَّذِي أُنْزِلَ عَلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَحْدَثُ تَقْرَئُونَهُ مَحْضًا لَمْ يُشَبْ وَقَدْ حَدَّثَکُمْ أَنَّ أَهْلَ الْکِتَابِ بَدَّلُوا کِتَابَ اللَّهِ وَغَيَّرُوهُ وَکَتَبُوا بِأَيْدِيهِمْ الْکِتَابَ وَقَالُوا هُوَ مِنْ عِنْدِ اللَّهِ لِيَشْتَرُوا بِهِ ثَمَنًا قَلِيلًا أَلَا يَنْهَاکُمْ مَا جَائَکُمْ مِنْ الْعِلْمِ عَنْ مَسْأَلَتِهِمْ لَا وَاللَّهِ مَا رَأَيْنَا مِنْهُمْ رَجُلًا يَسْأَلُکُمْ عَنْ الَّذِي أُنْزِلَ عَلَيْکُمْ

موسی بن اسماعیل، ابراہیم، ابن شہاب، عبیداللہ سے روایت کرتے ہیں کہ ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما نے کہا کہ تم لوگ اہل کتاب سے کسی چیز کے متعلق کیونکر پوچھتے ہو حالانکہ تمہاری کتاب وہ ہے جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر تازہ تازہ اتاری ہے، اسے تم پڑھتے ہو، خالص ہے اس میں کوئی آمیزش نہیں، اور اس کتاب نے تم سے بیان کر دیا ہے کہ اہل کتاب نے اپنی کتاب کو بدل ڈالا اور اس میں تغیر کیا وہ لوگ اپنے ہاتھ سے کتاب لکھتے تھے اور کہتے تھے کہ یہ اللہ کی طرف سے ہے تاکہ اس کے ذریعہ تھوڑی قیمت وصول کریں جس کا علم تمہارے پاس آ چکا ہے تو کیا اس کے متعلق سوال کرنے سے وہ تمہیں منع نہیں کرتا ہے اللہ کی قسم! میں ان (اہل کتاب) میں سے کسی کو نہیں دیکھتا ہوں کہ تم سے اس چیز کے متعلق پوچھیں جو تم پر نازل کی گئی۔

Narrated Ubaidullah:
Ibn 'Abbas said, "Why do you ask the people of the scripture about anything while your Book (Quran) which has been revealed to Allah's Apostle is newer and the latest? You read it pure, undistorted and unchanged, and Allah has told you that the people of the scripture (Jews and Christians) changed their scripture and distorted it, and wrote the scripture with their own hands and said, 'It is from Allah,' to sell it for a little gain. Does not the knowledge which has come to you prevent you from asking them about anything? No, by Allah, we have never seen any man from them asking you regarding what has been revealed to you!"

یہ حدیث شیئر کریں