اس امر کا بیان کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا منع فرمانا تحریم کا سبب ہے بجز اس کے جس کا مباح ہونا معلوم ہو۔ اور یہی حال آپ کے امر کا بھی ہے جیسے لوگوں کو جبکہ وہ حج سے فارغ ہوگئے آپ کایہ فرمانا کہ اپنی بیویوں کے پاس جاؤ، جابر نے کہا آپ نے صحبت کو ان لوگوں پر فرض نہیں کیا بلکہ ان لوگوں کے لئے حلال کردیا اور ام عطیہ نے کہا کہ ہم عورتوں کو جنازے کے پیچھے جانے سے منع کیا گیا لیکن حرام نہیں کیا گیا۔
راوی: ابومعمر , عبدالوارث , حسین , ابن بریدہ , عبداللہ مزنی
حَدَّثَنَا أَبُو مَعْمَرٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ عَنْ الْحُسَيْنِ عَنْ ابْنِ بُرَيْدَةَ حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ الْمُزَنِيُّ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ صَلُّوا قَبْلَ صَلَاةِ الْمَغْرِبِ قَالَ فِي الثَّالِثَةِ لِمَنْ شَائَ کَرَاهِيَةَ أَنْ يَتَّخِذَهَا النَّاسُ سُنَّةً
ابومعمر، عبدالوارث، حسین، ابن بریدہ، حضرت عبداللہ مزنی نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روایت کرتے ہیں آپ نے فرمایا کہ مغرب کی نماز سے پہلے دو رکعت (نفل) پڑھو، تیسری بار آپ نے فرمایا کہ یہ اس شخص کے لئے جو چاہے، آپ نے اس کو مکروہ سمجھا کہ کہیں لوگ اس کو سنت نہ بنالیں۔
Narrated 'Abdullah Al Muzam:
The Prophet said, "Perform (an optional) prayer before Maghrib prayer." (He repeated it thrice) and the third time he said, "Whoever wants to offer it can do so," lest the people should take it as a Sunna (tradition). (See Hadith No. 277, Vol. 2)