چھینکنے والے کو جواب دینا اور جمائی لینے کی کراہت کے بیان میں
راوی: محمد بن عبداللہ بن نمیر , حفص بن غیاث , سلیمان , انس بن مالک
حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُمَيْرٍ حَدَّثَنَا حَفْصٌ وَهُوَ ابْنُ غِيَاثٍ عَنْ سُلَيْمَانَ التَّيْمِيِّ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ قَالَ عَطَسَ عِنْدَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَجُلَانِ فَشَمَّتَ أَحَدَهُمَا وَلَمْ يُشَمِّتْ الْآخَرَ فَقَالَ الَّذِي لَمْ يُشَمِّتْهُ عَطَسَ فُلَانٌ فَشَمَّتَّهُ وَعَطَسْتُ أَنَا فَلَمْ تُشَمِّتْنِي قَالَ إِنَّ هَذَا حَمِدَ اللَّهَ وَإِنَّکَ لَمْ تَحْمَدْ اللَّهَ
محمد بن عبداللہ بن نمیر، حفص بن غیاث، سلیمان، حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس دو آدمیوں نے چھینکا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان میں سے ایک کو چھینکنے کا جواب دیا اور دوسرے کو جواب نہیں دیا تو اس نے عرض کیا آپ صلی اللہ علیہ وسلم فلاں کو چھینکنے کا جواب دیا اور مجھے چھینکنے کا جواب نہیں دیا آپ نے فرمایا اس نے اَلْحَمْدُ لِلَّهِ کہا اور تو نے اَلْحَمْدُ لِلَّهِ نہیں کہا۔
Anas b. Malik reported that two persons sneezed in the presence of Allah's Messenger (may peace be upon him). He (the Messenger of Allah) invoked mercy for one, and did not invoke for the other. The one for whom he had not prayed said: So and so sneezed and you said: May Allah have mercy upon you. I also sneezed but you did not utter these words for me. Thereupon he (the Holy Prophet) said: That person praised Allah, and you did not praise Allah.