صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ توحید کا بیان ۔ حدیث 2321

اللہ تعالی کا قول کہ "اور اس کا عرش پانی پر تھااور وہ عرش عظیم کا پروردگار ہے" ابو العالیہ نے کہا کہ استوی الی السماء کے معنی ہیں آصمان کی طرف بلند ہو گیا، فسواھن بمعنی خلقھن ان کو پیدا کیا ہے ، اور مجاہد نے کہا استوی کے معنی ہیں عرش پر چڑھا، اور ابن عباس نے کہا کہ "مجید" بمعنی کریم اور "ودود" بمعنی حبیب ہے، حمید، مجید بولتے ہیں گویا "ماجد" سے فعیل کے وزن پر ہے ، محمود حمید سے مشتق ہے۔

راوی: یحیی بن جعفر , ابومعاویہ , اعمش , ابراہیم تیمی , اپنے والد , ابوذر

حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ إِبْرَاهِيمَ هُوَ التَّيْمِيُّ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي ذَرٍّ قَالَ دَخَلْتُ الْمَسْجِدَ وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ جَالِسٌ فَلَمَّا غَرَبَتْ الشَّمْسُ قَالَ يَا أَبَا ذَرٍّ هَلْ تَدْرِي أَيْنَ تَذْهَبُ هَذِهِ قَالَ قُلْتُ اللَّهُ وَرَسُولُهُ أَعْلَمُ قَالَ فَإِنَّهَا تَذْهَبُ تَسْتَأْذِنُ فِي السُّجُودِ فَيُؤْذَنُ لَهَا وَکَأَنَّهَا قَدْ قِيلَ لَهَا ارْجِعِي مِنْ حَيْثُ جِئْتِ فَتَطْلُعُ مِنْ مَغْرِبِهَا ثُمَّ قَرَأَ ذَلِکَ مُسْتَقَرٌّ لَهَا فِي قِرَائَةِ عَبْدِ اللَّهِ

یحیی بن جعفر، ابومعاویہ، اعمش، ابراہیم تیمی اپنے والد، حضرت ابوذر رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ میں مسجد میں داخل ہوا، اس وقت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بیٹھے ہوئے تھے، جب آفتاب ڈوب گیا تو آپ نے فرمایا کہ اے ابوذر رضی اللہ تعالیٰ عنہ! کیا تم جانتے ہو کہ یہ کہاں جاتا ہے، میں نے عرض کیا کہ اللہ اور اس رسول زیادہ جاننے والے ہیں، آپ نے فرمایا کہ وہ جاتا ہے اور سجدہ کی اجازت چاہتا ہے تو اسے سجدہ کی اجازت دی جاتی ہے، اور گویا اس سے کہا گیا کہ لوٹ جا جہاں سے تو آیا ہے تو وہ مغرب سے طلوع ہوگا، پھر آپ نے ذَلِکَ مُسْتَقَرٌّ لَهَا (یہ اس کا مستقر ہے) جو عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی قرأت میں ہے پڑھی۔

Narrated Abu Dharr:
I entered the mosque while Allah's Apostle was sitting there. When the sun had set, the Prophet said, "O Abu Dharr! Do you know where this (sun) goes?" I said, "Allah and His Apostle know best." He said, "It goes and asks permission to prostrate, and it is allowed, and (one day) it, as if being ordered to return whence it came, then it will rise from the west." Then the Prophet recited, "That: "And the sun runs on its fixed course (for a term decreed)," (36.38) as it is recited by 'Abdullah.

یہ حدیث شیئر کریں