صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ توحید کا بیان ۔ حدیث 2323

اللہ تعالی کا قول کہ "اور اس کا عرش پانی پر تھااور وہ عرش عظیم کا پروردگار ہے" ابو العالیہ نے کہا کہ استوی الی السماء کے معنی ہیں آصمان کی طرف بلند ہو گیا، فسواھن بمعنی خلقھن ان کو پیدا کیا ہے ، اور مجاہد نے کہا استوی کے معنی ہیں عرش پر چڑھا، اور ابن عباس نے کہا کہ "مجید" بمعنی کریم اور "ودود" بمعنی حبیب ہے، حمید، مجید بولتے ہیں گویا "ماجد" سے فعیل کے وزن پر ہے ، محمود حمید سے مشتق ہے۔

راوی: معلی بن اسد , وہیب , سعید , قتادہ , ابوالعالیہ , ابن عباس

حَدَّثَنَا مُعَلَّی بْنُ أَسَدٍ حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ عَنْ سَعِيدٍ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَبِي الْعَالِيَةِ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ کَانَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ عِنْدَ الْکَرْبِ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ الْعَلِيمُ الْحَلِيمُ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ رَبُّ الْعَرْشِ الْعَظِيمِ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ رَبُّ السَّمَوَاتِ وَرَبُّ الْأَرْضِ رَبُّ الْعَرْشِ الْکَرِيمِ

معلی بن اسد، وہیب، سعید، قتادہ، ابوالعالیہ، حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما فرماتے ہیں کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مصیبت کے وقت یہ (دعا) پڑھتے تھے (لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ الخ) یعنی اللہ تعالیٰ کے سوا کوئی معبود نہیں ہے وہ جاننے والا بردبار ہے، اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں عرش عظیم کا رب ہے، اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں وہ آسمان اور زمین کا رب ہے اور عرش کریم کا رب ہے۔

Narrated Ibn 'Abbas:
The Prophet used to say at the time of difficulty, 'La ilaha il-lallah Al-'Alimul-Halim. La-ilaha il-lallah Rabul- Arsh-al-Azim, La ilaha-il-lallah Rabus-Samawati Rab-ul-Ard; wa Rab-ul-Arsh Al-Karim.' (See Hadith No. 356 and 357, Vol. 8)

یہ حدیث شیئر کریں