صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ توحید کا بیان ۔ حدیث 2341

اللہ تعالی کے قول کا بیان کہ بے شک اللہ کی رحمت نیک لوگوں سے نزدیک ہے۔

راوی: موسی بن اسماعیل , عبدالواحد , عاصم , ابوعثمان , اسامہ

حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ حَدَّثَنَا عَاصِمٌ عَنْ أَبِي عُثْمَانَ عَنْ أُسَامَةَ قَالَ کَانَ ابْنٌ لِبَعْضِ بَنَاتِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقْضِي فَأَرْسَلَتْ إِلَيْهِ أَنْ يَأْتِيَهَا فَأَرْسَلَ إِنَّ لِلَّهِ مَا أَخَذَ وَلَهُ مَا أَعْطَی وَکُلٌّ إِلَی أَجَلٍ مُسَمًّی فَلْتَصْبِرْ وَلْتَحْتَسِبْ فَأَرْسَلَتْ إِلَيْهِ فَأَقْسَمَتْ عَلَيْهِ فَقَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقُمْتُ مَعَهُ وَمُعَاذُ بْنُ جَبَلٍ وَأُبَيُّ بْنُ کَعْبٍ وَعُبَادَةُ بْنُ الصَّامِتِ فَلَمَّا دَخَلْنَا نَاوَلُوا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الصَّبِيَّ وَنَفْسُهُ تَقَلْقَلُ فِي صَدْرِهِ حَسِبْتُهُ قَالَ کَأَنَّهَا شَنَّةٌ فَبَکَی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ سَعْدُ بْنُ عُبَادَةَ أَتَبْکِي فَقَالَ إِنَّمَا يَرْحَمُ اللَّهُ مِنْ عِبَادِهِ الرُّحَمَائَ

موسی بن اسماعیل، عبدالواحد، عاصم، ابوعثمان، حضرت اسامہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ایک صاحبزادی کا لڑکا مرنے کے قریب تھا، انہوں نے آپ کو بلا بھیجا کہ تشریف لائیں، آپ نے جواب میں کہلا بھیجا کہ جو اللہ نے لے لی وہ اسی کی تھی اور جو اس نے دی تھی وہ بھی اسی کی تھی، اور ہر شخص کی ایک مدت مقرر ہے اس لئے اسے چاہیے کہ وہ صبر کرے اور کار ثواب کا خیال کرے، صاحبزادی نے پھر قسم دے کر کہلا بھیجا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کھڑے ہوئے اور معاذ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بن جبل اور ابی بن کعب رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور عبادہ بن صامت رضی اللہ تعالیٰ عنہ بھی آپ کے ساتھ کھڑے ہوئے جب ہم لوگ اندر گئے تو لوگوں نے بچہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو دے دیا، اس وقت اس کی سانس سینے میں اکھڑ رہی تھی میں خیال کرتا ہوں کہ شاید یہ بھی بیان کیا کہ گویا وہ پرانی مشک ہے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم رو پڑے، سعد بن عبادہ نے عرض کیا، کیا آپ رو رہے ہیں؟ آپ نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ اپنے ان ہی بندوں پر رحم کرتا ہے جو دوسروں پر رحم کرتے ہیں۔

Narrated Usama:
A son of one of the daughters of the Prophet was dying, so she sent a person to call the Prophet. He sent (her a message), "What ever Allah takes is for Him, and whatever He gives is for Him, and everything has a limited fixed term (in this world) so she should be patient and hope for Allah's reward." She then sent for him again, swearing that he should come. Allah's Apostle got up, and so did Mu'adh bin Jabal, Ubai bin Ka'b and 'Ubada bin As-Samit. When he entered (the house), they gave the child to Allah's Apostle while its breath was disturbed in his chest. (The sub-narrator said: I think he said, "…as if it was a water skin.") Allah's Apostle started weeping whereupon Sa'd bin 'Ubada said, "Do you weep?" The Prophet said, "Allah is merciful only to those of His slaves who are merciful (to others)."

یہ حدیث شیئر کریں