صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ توحید کا بیان ۔ حدیث 2356

اللہ کا قول کہ آپ کہہ دیجیے کہ اگر سمندر میرے رب کے کلمات کے لئے روشنائی ہوجائے تو میرے رب کے کلمات ختم ہونے سے پہلے سمندر ختم ہوجائے گا، اگرچہ اتنا ہی کم ہم مدد کے لئے لے آئیں ، اور اگر زمین میں جتنے درخت ہیں ان کے قلم اور سات سمندر کی روشنائی بن جائے تو اللہ کے کلمات ختم نہ ہوں گے بے شک تمہارا پروردگار وہ ہے جس نے آسمانوں اور زمین کو چھ دنوں میں پیدا کیا، پھر عرش پر قائم ہوا، رات کو دن سے ڈھانپتا ہے اس کی طلب میں دوڑ میں ہے، اور آفتاب و ماہتاب اور ستارے اس کے حکم کے تابع ہیں، سن لو کہ خلق اور امر اسی کے لئے ہے اللہ رب العالمین بابرکت ہے۔

راوی: عبداللہ بن یوسف , مالک , ابوالزناد , اعرج , ابوہریرہ

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ أَخْبَرَنَا مَالِکٌ عَنْ أَبِي الزِّنَادِ عَنْ الْأَعْرَجِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ تَکَفَّلَ اللَّهُ لِمَنْ جَاهَدَ فِي سَبِيلِهِ لَا يُخْرِجُهُ مِنْ بَيْتِهِ إِلَّا الْجِهَادُ فِي سَبِيلِهِ وَتَصْدِيقُ کَلِمَتِهِ أَنْ يُدْخِلَهُ الْجَنَّةَ أَوْ يَرُدَّهُ إِلَی مَسْکَنِهِ بِمَا نَالَ مِنْ أَجْرٍ أَوْ غَنِيمَةٍ

عبداللہ بن یوسف، مالک، ابوالزناد، اعرج، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ جس شخص نے اللہ کی راہ میں جہاد کیا اور صرف اللہ کی راہ میں جہاد کی غرض سے اور اس کے کلمہ کی تصدیق کے لئے گھر سے نکلا تو اللہ تعالیٰ اس کے لئے اس بات کا ضامن ہو جاتا ہے کہ اس کو جنت میں داخل کر دے یا اس کو اپنے گھر کی طرف اجر یا غنیمت کے ساتھ لوٹا دے۔

Narrated Abu Huraira:
Allah's Apostle said, "Allah guarantees (the person who carries out Jihad in His Cause and nothing compelled him to go out but Jihad in His Cause and the belief in His Word) that He will either admit him into Paradise (Martyrdom) or return him with reward or booty he has earned to his residence from where he went out."

یہ حدیث شیئر کریں