صحیح مسلم ۔ جلد سوم ۔ تفسیر کا بیان ۔ حدیث 3052

اللہ تعالیٰ کے فرمان اور نہ زبردستی کرو اپنی باندیوں پر بدکاری کے واسطے ۔

راوی: ابوکامل جحدری , ابوعوانہ , اعمش , ابوسفیان , جابر

و حَدَّثَنِي أَبُو کَامِلٍ الْجَحْدَرِيُّ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ أَبِي سُفْيَانَ عَنْ جَابِرٍ أَنَّ جَارِيَةً لِعَبْدِ اللَّهِ بْنِ أُبَيٍّ ابْنِ سَلُولَ يُقَالُ لَهَا مُسَيْکَةُ وَأُخْرَی يُقَالُ لَهَا أُمَيْمَةُ فَکَانَ يُکْرِهُهُمَا عَلَی الزِّنَی فَشَکَتَا ذَلِکَ إِلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَنْزَلَ اللَّهُ وَلَا تُکْرِهُوا فَتَيَاتِکُمْ عَلَی الْبِغَائِ إِلَی قَوْلِهِ غَفُورٌ رَحِيمٌ

ابوکامل جحدری، ابوعوانہ، اعمش، ابوسفیان رضی اللہ تعالیٰ عنہ، حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ عبداللہ بن ابی سلول کے پاس دو باندیاں تھیں ایک باندی کا نام مسیکہ اور دوسری باندی کا نام امیمہ تھا وہ منافق ان دونوں باندیوں کو زنا پر مجبور کیا کرتا تھا تو ان دونوں باندیوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے اس بات کی شکایت کی تو اللہ تعالیٰ نے یہ آیت نازل فرمائی (وَلَا تُكْرِهُوْا فَتَيٰتِكُمْ) 24۔ النور : 33) ترجمہ گزر چکا ہے۔

Jabir reported that 'Abdullah b. Ubayy b. Salul had two slave-girls; one was called Musaika and the other one was called Umaima and he compelled them to prostitution (for which Abdullah b. Ubayy b. Salul compelled them). They made a complaint about this to Allah's Messenger (may peace be upon him) and it was upon this that this verse was revealed: "And compel not your slave-girls to prostitute" up to the words: "Allah is Forgiving, Merciful."

یہ حدیث شیئر کریں