اللہ تعالیٰ کے اس فرمان یہ لوگ جنہیں وہ پکارتے ہیں تلاش کرتے ہیں اپنے رب کی طرف سے وسیلہ
راوی: ابوبکر بن ابی شبیہ , عبداللہ بن ادریس , اعمش , ابراہیم , ابی معمر , عبداللہ
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ إِدْرِيسَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ أَبِي مَعْمَرٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ فِي قَوْلِهِ عَزَّ وَجَلَّ أُولَئِکَ الَّذِينَ يَدْعُونَ يَبْتَغُونَ إِلَی رَبِّهِمْ الْوَسِيلَةَ أَيُّهُمْ أَقْرَبُ قَالَ کَانَ نَفَرٌ مِنْ الْجِنِّ أَسْلَمُوا وَکَانُوا يُعْبَدُونَ فَبَقِيَ الَّذِينَ کَانُوا يَعْبُدُونَ عَلَی عِبَادَتِهِمْ وَقَدْ أَسْلَمَ النَّفَرُ مِنْ الْجِنِّ
ابوبکر بن ابی شبیہ، عبداللہ بن ادریس، اعمش، ابراہیم، ابی معمر، حضرت عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ اللہ عزوجل کے اس فرمان (ااُولٰۗىِٕكَ الَّذِيْنَ يَدْعُوْنَ يَبْتَغُوْنَ اِلٰى رَبِّهِمُ الْوَسِ يْلَةَ اَيُّهُمْ اَقْرَبُ) 17۔ الاسراء : 57) یہ لوگ جنہیں وہ پکارتے ہیں تلاش کرتے ہیں اپنے رب کی طرف سے وسیلہ کہ کون ان میں سے زیادہ قریب ہے (سورۂ بنی اسرائیل) کے بارے میں فرماتے ہیں کہ جنوں کی ایک جماعت مسلمان ہوگئی (یہ وہ جن تھے کہ جن کی پوجا کی جاتی تھی، ان کےمسلمان ہونے کے بعد بھی) لوگ ان کی پوجا کرتے رہے حالانکہ جنوں کی یہ جماعت مسلمان ہوگئی تھی (یہ آیت کریمہ ان کے بارے میں نازل ہوئی)۔
Abdullah b. Mas'ud reported in connection with the words of Allah, the Exalted and Glorious:" Those to whom they call upon, themselves seek the means or access to their Lord as to whoever of them becomes nearest" (xvii. 57) that it related to a party of Jinn who were being worshipped and they embraced Islam but those who worshipped them kept on worshipping them (though the Jinn whom the misguided people worshipped had become Muslims). It was then that this verse was revealed.