مشیت اور ارادہ کا بیان اور (آیت) تم وہی چاہتے ہو جو اللہ چاہتا ہے اور اللہ کا قول کہ "تو ملک عطا کرتا ہے جسے چاہتا ہے" اور تم کسی چیز کے متعلق یہ نہ کہو کہ میں یہ کام کل کروں گا، مگر یہ کہ اللہ چاہے، تم اس کو راہ راست پر نہیں لگا سکتے جس سے محبت کرو، سعید بن مسیب نے اپنے والد سے نقل کیا کہ یہ آیت ابوطالب کے بارے میں نازل ہوئی ہے، اللہ تمہارے ساتھ آسانی کا ارادہ کرتا ہے، تمہارے ساتھ سختی نہیں کرنا چاہتا ہے۔
راوی: ابوالیمان , شعیب , زہری (دوسری سند) , اسماعیل , عبدالحمید , سلیمان , محمد بن ابی عتیق , ابن شہاب , علی بن حسین , حسین بن علی , علی بن ابی طا لب
حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ ح و حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ حَدَّثَنِي أَخِي عَبْدُ الْحَمِيدِ عَنْ سُلَيْمَانَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ أَبِي عَتِيقٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عَلِيِّ بْنِ حُسَيْنٍ أَنَّ حُسَيْنَ بْنَ عَلِيٍّ عَلَيْهِمَا السَّلَام أَخْبَرَهُ أَنَّ عَلِيَّ بْنَ أَبِي طَالِبٍ أَخْبَرَهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ طَرَقَهُ وَفَاطِمَةَ بِنْتَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَيْلَةً فَقَالَ لَهُمْ أَلَا تُصَلُّونَ قَالَ عَلِيٌّ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّمَا أَنْفُسُنَا بِيَدِ اللَّهِ فَإِذَا شَائَ أَنْ يَبْعَثَنَا بَعَثَنَا فَانْصَرَفَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حِينَ قُلْتُ ذَلِکَ وَلَمْ يَرْجِعْ إِلَيَّ شَيْئًا ثُمَّ سَمِعْتُهُ وَهُوَ مُدْبِرٌ يَضْرِبُ فَخِذَهُ وَيَقُولُ وَکَانَ الْإِنْسَانُ أَکْثَرَ شَيْئٍ جَدَلًا
ابوالیمان، شعیب، زہری (دوسری سند) ، اسماعیل، عبدالحمید، سلیمان، محمد بن ابی عتیق، ابن شہاب، علی بن حسین، حسین بن علی، حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ بن ابی طالب کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ایک رات ان کے اور فاطمہ بنت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس تشریف لائے اور فرمایا کہ تم نماز کیوں نہیں پڑھتے، حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا کہ میں نے عرض کیا یا رسول اللہ! ہماری جانیں اللہ تعالیٰ کے اختیار میں ہیں چنانچہ جب وہ ہمیں اٹھانا چاہے گا تو اٹھا دے گا، جب میں نے یہ کہا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم واپس ہو گئے اور میری بات کا کچھ جواب نہیں دیا، پھر میں نے سنا کہ آپ پیٹھ پھیر کر اپنی ران پر (اپنا ہاتھ) مار کر فرما رہے تھے کہ انسان سب زیادہ جھگڑا کرنے والا ہے۔
Narrated 'Ali bin Abi Talib:
That one night Allah's Apostle visited him and Fatima, the daughter of Allah's Apostle and said to them, "Won 't you offer (night) prayer?.. 'Ali added: I said, "O Allah's Apostle! Our souls are in the Hand of Allah and when He Wishes to bring us to life, He does." Then Allah's Apostle went away when I said so and he did not give any reply. Then I heard him on leaving while he was striking his thighs, saying, 'But man is, more quarrelsome than anything.' (18.54)