صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ توحید کا بیان ۔ حدیث 2363

مشیت اور ارادہ کا بیان اور (آیت) تم وہی چاہتے ہو جو اللہ چاہتا ہے اور اللہ کا قول کہ "تو ملک عطا کرتا ہے جسے چاہتا ہے" اور تم کسی چیز کے متعلق یہ نہ کہو کہ میں یہ کام کل کروں گا، مگر یہ کہ اللہ چاہے، تم اس کو راہ راست پر نہیں لگا سکتے جس سے محبت کرو، سعید بن مسیب نے اپنے والد سے نقل کیا کہ یہ آیت ابوطالب کے بارے میں نازل ہوئی ہے، اللہ تمہارے ساتھ آسانی کا ارادہ کرتا ہے، تمہارے ساتھ سختی نہیں کرنا چاہتا ہے۔

راوی: محمد , عبدالوہاب ثقفی , خالد حذا , عکرمہ , ابن عباس ابن عباس

حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ الثَّقَفِيُّ حَدَّثَنَا خَالِدٌ الْحَذَّائُ عَنْ عِکْرِمَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ دَخَلَ عَلَی أَعْرَابِيٍّ يَعُودُهُ فَقَالَ لَا بَأْسَ عَلَيْکَ طَهُورٌ إِنْ شَائَ اللَّهُ قَالَ قَالَ الْأَعْرَابِيُّ طَهُورٌ بَلْ هِيَ حُمَّی تَفُورُ عَلَی شَيْخٍ کَبِيرٍ تُزِيرُهُ الْقُبُورَ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَنَعَمْ إِذًا

محمد، عبدالوہاب ثقفی، خالد حذا، عکرمہ، حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما فرماتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ایک اعرابی کے پاس اس کی عیادت کے لئے تشریف لے گئے تو آپ نے فرمایا کہ کوئی خوف کی بات نہیں ہے تو (انشاء اللہ) گناہوں سے پاک ہوگا، اعرابی نے کہا پاکی نہیں ہے بلکہ یہ بخار ہے جو ایک بہت بوڑھے پر جوش مار رہا ہے اور اسے قبروں کی زیارت کرائے گا نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ اچھا تو ایسا ہی ہوگا۔

Narrated Ibn 'Abbas:
Allah's Apostle entered upon a sick bedouin in whom he went to visit and said to him, "Don't worry, Tahur (i.e., your illness will be a means of cleansing of your sins), if Allah Will." The bedouin said, "Tahur! No, but it is a fever that is burning in the body of an old man and it will make him visit his grave." The Prophet said, "Then it is so."

یہ حدیث شیئر کریں