صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ توحید کا بیان ۔ حدیث 2364

مشیت اور ارادہ کا بیان اور (آیت) تم وہی چاہتے ہو جو اللہ چاہتا ہے اور اللہ کا قول کہ "تو ملک عطا کرتا ہے جسے چاہتا ہے" اور تم کسی چیز کے متعلق یہ نہ کہو کہ میں یہ کام کل کروں گا، مگر یہ کہ اللہ چاہے، تم اس کو راہ راست پر نہیں لگا سکتے جس سے محبت کرو، سعید بن مسیب نے اپنے والد سے نقل کیا کہ یہ آیت ابوطالب کے بارے میں نازل ہوئی ہے، اللہ تمہارے ساتھ آسانی کا ارادہ کرتا ہے، تمہارے ساتھ سختی نہیں کرنا چاہتا ہے۔

راوی: ابن سلام , ہشیم , حصین , عبداللہ بن ابی قتادہ , ابوقتادہ

حَدَّثَنَا ابْنُ سَلَامٍ أَخْبَرَنَا هُشَيْمٌ عَنْ حُصَيْنٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي قَتَادَةَ عَنْ أَبِيهِ حِينَ نَامُوا عَنْ الصَّلَاةِ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ اللَّهَ قَبَضَ أَرْوَاحَکُمْ حِينَ شَائَ وَرَدَّهَا حِينَ شَائَ فَقَضَوْا حَوَائِجَهُمْ وَتَوَضَّئُوا إِلَی أَنْ طَلَعَتْ الشَّمْسُ وَابْيَضَّتْ فَقَامَ فَصَلَّی

ابن سلام، ہشیم، حصین، عبداللہ بن ابی قتادہ، ابوقتادہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ جب لوگ نماز سے سو گئے تھے (یعنی نیند کے سبب صبح کی نماز قضا ہوگئی تھی) تو نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ اللہ نے تمہاری روحوں کو قبض کر لیا تھا اور جب چاہا اس کو واپس کر دیا، چنانچہ لوگ اپنی ضرورت سے فارغ ہوئے اور وضو کیا یہاں تک کہ آفتاب طلوع ہو کر سفید ہو گیا، تو آپ کھڑے ہو گئے اور نماز پڑھی۔

Narrated Abu Qatada:
When the people slept till so late that they did not offer the (morning) prayer, the Prophet said, "Allah captured your souls (made you sleep) when He willed, and returned them (to your bodies) when He willed." So the people got up and went to answer the call of nature, performed ablution, till the sun had risen and it had become white, then the Prophet got up and offered the prayer.

یہ حدیث شیئر کریں