اللہ کا قول کہ یہ لوگ اللہ کے کلام کو بدل ڈالنا چاہتے ہیں۔قرآن کے قول فعل ہونےسے مراد یہ ہے کہ یہ حق ہے اور کھیل کود کی چیز نہیں۔
راوی: اسماعیل بن عبداللہ , سلیمان بن بلال , معاویہ بن ابی مزرد , سعید بن یسار , ابوہریرہ
حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنِي سُلَيْمَانُ بْنُ بِلَالٍ عَنْ مُعَاوِيَةَ بْنِ أَبِي مُزَرِّدٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ يَسَارٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ خَلَقَ اللَّهُ الْخَلْقَ فَلَمَّا فَرَغَ مِنْهُ قَامَتْ الرَّحِمُ فَقَالَ مَهْ قَالَتْ هَذَا مَقَامُ الْعَائِذِ بِکَ مِنْ الْقَطِيعَةِ فَقَالَ أَلَا تَرْضَيْنَ أَنْ أَصِلَ مَنْ وَصَلَکِ وَأَقْطَعَ مَنْ قَطَعَکِ قَالَتْ بَلَی يَا رَبِّ قَالَ فَذَلِکِ لَکِ ثُمَّ قَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ فَهَلْ عَسَيْتُمْ إِنْ تَوَلَّيْتُمْ أَنْ تُفْسِدُوا فِي الْأَرْضِ وَتُقَطِّعُوا أَرْحَامَکُمْ
اسماعیل بن عبداللہ ، سلیمان بن بلا ل، معاویہ بن ابی مزرد، سعید بن یسار ، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ اللہ مخلوق کو پیدا کر کے اس سے فارغ ہوا تو رحم (رشۃ) کھڑا ہوا تو اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ ٹھہر! اس نے عرض کیا کہ یہ قطع رحم سے تیری پناہ مانگنے والے کا مقام ہے، اللہ تعالیٰ نے فرمایا کیا تو اس بات سے راضی نہیں کہ میں اس سے ملوں جو تجھ کو ملائے اور اس سے تعلق توڑ لوں جو تجھ کو قطع کرے، اس نے عرض کیا ہاں! اے میرے رب، اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ تیرا مقام یہی ہے۔ ابوہریرہ نے یہ آیت پڑھی کیا عجب ہے کہ اگر تم مالک بن جاؤ تو زمین میں فساد پھیلاؤ اور رشۃ داریوں کو کاٹنے لگو۔
Narrated Abu Huraira:
Allah's Apostle said, "Allah created the creation, and when He finished from His creation the Rahm (womb) got up, and Allah said (to it). "Stop! What do you want? It said; "At this place I seek refuge with You from all those who sever me (i.e. sever the ties of Kinship.)" Allah said: "Would you be pleased that I will keep good relation with the one who will keep good relation with you, and I will sever the relation with the one who will sever the relation with you. It said: 'Yes, 'O my Lord.' Allah said (to it), 'That is for you.'' And then Abu Huraira recited the Verse:– "Would you then if you were given the authority, do mischief in the land, and sever your ties of kinship." (47.22)