صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ توحید کا بیان ۔ حدیث 2399

اللہ کا قول کہ یہ لوگ اللہ کے کلام کو بدل ڈالنا چاہتے ہیں۔قرآن کے قول فعل ہونےسے مراد یہ ہے کہ یہ حق ہے اور کھیل کود کی چیز نہیں۔

راوی: اسماعیل , مالک , ابوالزناد , اعرج , ابوہریرہ

حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ حَدَّثَنِي مَالِکٌ عَنْ أَبِي الزِّنَادِ عَنْ الْأَعْرَجِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ قَالَ رَجُلٌ لَمْ يَعْمَلْ خَيْرًا قَطُّ فَإِذَا مَاتَ فَحَرِّقُوهُ وَاذْرُوا نِصْفَهُ فِي الْبَرِّ وَنِصْفَهُ فِي الْبَحْرِ فَوَاللَّهِ لَئِنْ قَدَرَ اللَّهُ عَلَيْهِ لَيُعَذِّبَنَّهُ عَذَابًا لَا يُعَذِّبُهُ أَحَدًا مِنْ الْعَالَمِينَ فَأَمَرَ اللَّهُ الْبَحْرَ فَجَمَعَ مَا فِيهِ وَأَمَرَ الْبَرَّ فَجَمَعَ مَا فِيهِ ثُمَّ قَالَ لِمَ فَعَلْتَ قَالَ مِنْ خَشْيَتِکَ وَأَنْتَ أَعْلَمُ فَغَفَرَ لَهُ

اسماعیل، مالک، ابوالزناد، اعرج، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ بنی اسرائیل میں سے ایک شخص نے وصیت کی کہ اس نے کبھی کوئی نیک کام نہیں کیا لہذا جب وہ مر جائے تو اس کو جلا ڈالو اور نصف حصہ خشکی میں اور نصف حصہ سمندر میں بکھیر ڈالو، اللہ کی قسم اگر اللہ تعالیٰ نے اس پر قدرت پائی تو اس کو ایسا عذاب دے گا کہ دنیا والوں میں سے کسی کو نہیں دے گا، اللہ تعالیٰ نے سمندر کو حکم دیا تو اس نے اس حصہ کو جو اس میں تھا یکجا کر دیا اور خشکی کو حکم دیا تو اس نے بھی اس حصہ کو جو اس میں تھا، یکجا کر دیا، پھر اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ تم نے ایسا کیوں کیا اس نے کہا کہ تیرے ڈر سے ایسا کیا اور تو اس کو خوب جا نتا ہے، اللہ تعالیٰ نے اس کو بخش دیا۔

Narrated Abu Huraira:
Allah's Apostle said, "A man who never did any good deed, said that if he died, his family should burn him and throw half the ashes of his burnt body in the earth and the other half in the sea, for by Allah, if Allah should get hold of him, He would inflict such punishment on him as He would not inflict on anybody among the people. But Allah ordered the sea to collect what was in it (of his ashes) and similarly ordered the earth to collect what was in it (of his ashes). Then Allah said (to the recreated man ), 'Why did you do so?' The man replied, 'For being afraid of You, and You know it (very well).' So Allah forgave him."

یہ حدیث شیئر کریں