صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ توحید کا بیان ۔ حدیث 2447

اللہ تعالی کا قول بلکہ وہ بزرگ قرآن ہے جو لوح محفوظ میں ہے اور آیت والطور وکتاب مسطور، قتادہ نھے کہا کہ مسطور سے مراد مکتوب ہے یسطرون کے معنی لکھتے ہیں ام الکتاب سے مراد اصل اور مجموعی کتاب ہے یا بلفظ یعنی جو کچھ بھی بات کرے گا وہ لکھ لیا جائے گا اور ابن عباس نے کہا کہ خیر اور شر لکھ لیا جاتا ہے ، یحرفون کے معنی دور کرتے ہیں اور نہیں ہے کوئی شخص جو اللہ کی کتاب کے لفظ کو زائل کردے لیکن وہ لوگ تحریف کرتے ہیں، اور ایسی تاویلیں کرتے ہیں جو اس کے منشاء کے خلاف ہیں، دراستھم یعنی ان کی تلاوت کرنا واعیۃ بمعنی محفوظ رکھنے والی، وتعیھا اس کو محفوظ رکھتی ہے اور میری طرف قرآن وحی کیا گیا ہے تاکہ میں اس کے ذریعہ تم کو (اہل مکہ) کو ڈراؤں اور جس کو یہ قرآن پہنچے اس کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ڈرانے والے ہیں۔

راوی: محمد بن ابی غالب , محمد بن اسمٰعیل , معتمر , معتمر کے والد (سلیمان) قتادہ , ابورافع , ابوہریرہ

حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ أَبِي غَالِبٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا مُعْتَمِرٌ سَمِعْتُ أَبِي يَقُولُ حَدَّثَنَا قَتَادَةُ أَنَّ أَبَا رَافِعٍ حَدَّثَهُ أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ يَقُولُ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ إِنَّ اللَّهَ کَتَبَ کِتَابًا قَبْلَ أَنْ يَخْلُقَ الْخَلْقَ إِنَّ رَحْمَتِي سَبَقَتْ غَضَبِي فَهُوَ مَکْتُوبٌ عِنْدَهُ فَوْقَ الْعَرْشِ

محمد بن ابی غالب، محمد بن اسماعیل، معتمر، معتمر کے والد (سلیمان) قتادہ، ابورافع، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں ان کو بیان کرتے ہوئے سنا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا کہ مخلوق کو پیدا کرنے سے قبل اللہ تعالیٰ نے ایک تحریر لکھ دی کہ میری رحمت میرے غضب پر سبقت لے گئی ہے اور وہ اللہ تعالیٰ کے پاس عرش کے اوپر لکھی ہوئی ہے۔

Narrated Abu Huraira:
I heard Allah's Apostle saying, "Before Allah created the creations, He wrote a Book (wherein He has written): My Mercy has preceded my Anger." and that (Book) is written with Him over the Throne."

یہ حدیث شیئر کریں