ذوی الارحام کی وراثت کا حکم
راوی:
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سَالِمٍ عَنْ الشَّعْبِيِّ عَنْ مَسْرُوقٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ الْخَالَةُ بِمَنْزِلَةِ الْأُمِّ وَالْعَمَّةُ بِمَنْزِلَةِ الْأَبِ وَبِنْتُ الْأَخِ بِمَنْزِلَةِ الْأَخِ وَكُلُّ رَحِمٍ بِمَنْزِلَةِ رَحِمِهِ الَّتِي يُدْلِي بِهَا إِذَا لَمْ يَكُنْ وَارِثٌ ذُو قَرَابَةٍ
حضرت عبداللہ ارشاد فرماتے ہیں خالہ ماں کی مانند ہے اور پھوپھی باپ کی مانند ہے اور بھتیجی بھائی کی مانند ہوتی ہے ہر قریبی رشتے دار کی وہی حثییت ہے جس کے حوالے سے اس کی میت کا اس کے ساتھ رشتہ ہوتا ہے جبکہ میت کا براہ راست قریبی رشتہ دار وارث نہ ہو۔