دادیوں اور نانیوں کے بارے میں حضرت ابوبکر صدیق کی رائے۔
راوی:
أَخْبَرَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ أَخْبَرَنَا الْأَشْعَثُ عَنْ الزُّهْرِيِّ قَالَ جَاءَتْ إِلَى أَبِي بَكْرٍ جَدَّةٌ أُمُّ أَبٍ أَوْ أُمُّ أُمٍّ فَقَالَتْ إِنَّ ابْنَ ابْنِي أَوْ ابْنَ ابْنَتِي تُوُفِّيَ وَبَلَغَنِي أَنَّ لِي نَصِيبًا فَمَا لِي فَقَالَ أَبُو بَكْرٍ مَا سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ فِيهَا شَيْئًا وَسَأَسْأَلُ النَّاسَ فَلَمَّا صَلَّى الظُّهْرَ قَالَ أَيُّكُمْ سَمِعَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ فِي الْجَدَّةِ شَيْئًا فَقَالَ الْمُغِيرَةُ بْنُ شُعْبَةَ أَنَا قَالَ مَاذَا قَالَ أَعْطَاهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سُدُسًا قَالَ أَيَعْلَمُ ذَاكَ أَحَدٌ غَيْرُكَ فَقَالَ مُحَمَّدُ بْنُ مَسْلَمَةَ صَدَقَ فَأَعْطَاهَا أَبُو بَكْرٍ السُّدُسَ فَجَاءَتْ إِلَى عُمَرَ مِثْلُهَا فَقَالَ مَا أَدْرِي مَا سَمِعْتُ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِيهَا شَيْئًا وَسَأَسْأَلُ النَّاسَ فَحَدَّثُوهُ بِحَدِيثِ الْمُغِيرَةِ بْنِ شُعْبَةَ وَمُحَمَّدِ بْنِ مَسْلَمَةَ فَقَالَ عُمَرُ أَيُّكُمَا خَلَتْ بِهِ فَلَهَا السُّدُسُ فَإِنْ اجْتَمَعْتُمَا فَهُوَ بَيْنَكُمَا
زہری بیان کرتے ہیں ایک عورت حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ کی خدمت میں حاضر ہوئی وہ میت کے باپ کی ماں تھی یا شاید ماں کی ماں تھی وہ عورت بولی میرے پوتے (یا شاید) میرے نواسے کا انتقال ہوگیا مجھے یہ پتہ چلاہے کہ مجھے وراثت میں حصہ ملے گا مجھے کتنا حصہ ملے گا حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ نے جواب دیا میں نے اس بارے میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو کوئی ارشاد فرماتے ہوئے نہیں سنا۔ البتہ میں لوگوں سے اس بارے میں دریافت کرتا ہوں جب حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ نے ظہر کی نماز ادا کی تو دریافت کیا کہ کسی شخص نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو دادی کے بارے میں کوئی بات ارشاد فرماتے ہوئے سنا ہے حضرت مغیرہ بن شعبہ نے جواب دیا میں نے سنا ہے حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ نے جواب دیا وہ کیا حکم ہے انہوں نے جواب دیا نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے دادی کو چھٹا حصہ عطا کیا تھا۔ حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ نے دریافت کیا آپ کے علاوہ بھی اس بات سے کوئی واقف ہے تو محمد بن مسلمہ نے جواب دیا انہوں نے سچ کہا ہے تو حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ نے اس خاتون کو چھٹاحصہ دیا پھر اسی کی مانند ایک دادی حضرت عمر کی خدمت میں حاضر ہوئی حضڑت عمر نے جواب دیا مجھے نہیں معلوم اس کا کیا حکم ہوگا میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو اس بارے میں کوئی بات ارشاد فرماتے ہوئے نہیں سنا ہے البتہ میں لوگوں سے اس بارے میں دریافت کروں گا لوگوں نے حضرت عمر کو حضرت مغیرہ بن شعبہ اور حضرت محمد بن مسلمہ کی روایت کردہ حدیث کے بارے میں بتایا تو حضرت عمر نے جواب دیا جو بھی دادی یا نانی تنہا ہوگی اسے چھٹاحصہ ملے گا اور اگر دونوں موجود ہوں گے تو وہ چھٹاحصہ دونوں میں تقسیم ہو جائے گا۔