خواتین کی پچھلی شرمگاہ میں صحبت کرنے کی ممانعت۔
راوی:
حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا مَالِكٌ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْكَدِرِ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ أَنَّ الْيَهُودَ قَالُوا لِلْمُسْلِمِينَ مَنْ أَتَى امْرَأَتَهُ وَهِيَ مُدْبِرَةٌ جَاءَ وَلَدُهُ أَحْوَلَ فَأَنْزَلَ اللَّهُ تَعَالَى نِسَاؤُكُمْ حَرْثٌ لَكُمْ فَأْتُوا حَرْثَكُمْ أَنَّى شِئْتُمْ
حضرت عبداللہ بن مسعودبیان کرتے ہیں یہودیوں نے مسلمانوں سے کہا جو شخص پیچھے سے عورت کی اگلی شرمگاہ میں صحبت کرتا ہے اس کی اولاد اندھی ہوتی ہے تو اللہ نے یہ آیت نازل کی۔ تمہاری بیویاں تمہاری کھیتی ہیں تم اپنے کھیت میں جس طرف سے چاہو آؤ۔