داداکی وراثت کے بارے میں حضرت علی رضی اللہ عنہ کی رائے۔
راوی:
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ عَلِيِّ بْنِ مُسْهِرٍ عَنْ الشَّيْبَانِيِّ عَنْ الشَّعْبِيِّ قَالَ كَتَبَ ابْنُ عَبَّاسٍ إِلَى عَلِيٍّ وَابْنُ عَبَّاسٍ بِالْبَصْرَةِ إِنِّي أُتِيتُ بِجَدٍّ وَسِتَّةِ إِخْوَةٍ فَكَتَبَ إِلَيْهِ عَلِيٌّ أَنْ أَعْطِ الْجَدَّ سُبُعًا وَلَا تُعْطِهِ أَحَدًا بَعْدَهُ
شعبی بیان کرتے ہیں حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ نے حضرت علی رضی اللہ عنہ کو خط میں لکھا، حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ ان دنوں بصرہ کے گورنر تھے میرے سامنے ایک دادا اور چھ بھائیوں کی وراثت کا مسئلہ آیا ہے تو حضرت علی رضی اللہ عنہ نے انہیں جواب دیا تم دادا کو چھٹا حصہ دو اور اس کے علاوہ اسے اور کچھ نہ دینا۔