دادا کی وراثت کے بارے میں حضرت عمر کی رائے۔
راوی:
حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُوسَى عَنْ عِيسَى الْحَنَّاطِ عَنْ الشَّعْبِيِّ قَالَ كَانَ عُمَرُ يُقَاسِمُ بِالْجَدِّ مَعَ الْأَخِ وَالْأَخَوَيْنِ فَإِذَا زَادُوا أَعْطَاهُ الثُّلُثَ وَكَانَ يُعْطِيهِ مَعَ الْوَلَدِ السُّدُسَ
شعبی بیان کرتے ہیں حضرت عمر ایک یا دو بھائیوں کے ہمراہ دادا کا حصہ تقسیم کرتے تھے جب بھائیوں کی تعداد زیادہ ہوتی تو دادا کو ایک تہائی حصہ دیتے تھے جبکہ میت کے ایک بیٹے کی موجودگی میں وہ دادا کو چھٹاحصہ دیا کرتے تھے۔