دادا کی وراثت کے بارے میں حضرت عمر کی رائے۔
راوی:
حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ حَدَّثَنَا حَسَنٌ عَنْ عَاصِمٍ عَنْ الشَّعْبِيِّ قَالَ أَوَّلُ جَدٍّ وَرِثَ فِي الْإِسْلَامِ عُمَرُ فَأَخَذَ مَالَهُ فَأَتَاهُ عَلِيٌّ وَزَيْدٌ فَقَالَا لَيْسَ لَكَ ذَاكَ إِنَّمَا أَنْتَ كَأَحَدِ الْأَخَوَيْنِ
شعبی بیان کرتے ہیں اسلام میں دادا کے طور پر حضرت عمر سب سے پہلے وارث بنے تھے انہوں نے اپنا حصہ وصول کرلیا تو حضرت علی رضی اللہ عنہ اور حضرت زید ان کے پاس آئے اور یہ بات بیان کی آپ کے لئے اتنی گنجائش نہیں ہے آپ دو بھائیوں میں سے ایک کی حثییت رکھتے ہیں۔