بھائیوں اور بہنوں اور اولاد اور اولاد کی اولاد کی وراثت کا حکم ۔
راوی:
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ أَبِي سَهْلٍ عَنْ الشَّعْبِيِّ أَنَّ ابْنَ مَسْعُودٍ كَانَ يَقُولُ فِي بِنْتٍ وَبَنَاتِ ابْنٍ وَابْنِ ابْنٍ إِنْ كَانَتْ الْمُقَاسَمَةُ بَيْنَهُمْ أَقَلَّ مِنْ السُّدُسِ أَعْطَاهُمْ السُّدُسَ وَإِنْ كَانَ أَكْثَرَ مِنْ السُّدُسِ أَعْطَاهُمْ السُّدُسَ
شعبی بیان کرتے ہیں بیٹی اور پوتی اور پوتے کے بارے میں حضرت ابن مسعود یہ فرماتے ہیں ان کے درمیان باہمی تقسیم اگر چھٹے حصے سے کم ہو تو انہیں چھٹاحصہ دیا جائے گا اور اگر وہ چھٹے حصے سے زیادہ ہو تو بھی انہیں صرف چھٹا حصہ دیا جائے گا۔