جہنم کی سانس۔
راوی:
أَخْبَرَنَا الْحَكَمُ بْنُ نَافِعٍ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ قَالَ أَخْبَرَنِي أَبُو سَلَمَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّهُ سَمِعَهُ يَقُولُ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اشْتَكَتْ النَّارُ إِلَى رَبِّهَا فَقَالَتْ رَبِّ أَكَلَ بَعْضِي بَعْضًا فَأَذِنَ لَهَا بِنَفَسَيْنِ نَفَسٍ فِي الشِّتَاءِ وَنَفَسٍ فِي الصَّيْفِ فَهُوَ أَشَدُّ مَا تَجِدُونَ مِنْ الْحَرِّ وَأَشَدُّ مَا تَجِدُونَ مِنْ الزَّمْهَرِيرِ أَخْبَرَنَا حَجَّاجٌ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ عَنْ عَاصِمِ بْنِ بَهْدَلَةَ عَنْ أَبِي صَالِحٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَحْوَهُ
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں انہوں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ ارشاد فرماتے ہوئے سنا ہے جہنم نے اپنے پروردگار کی بارگاہ میں عرض کی اے میرے پروردگار میر ایک حصہ دوسرے کو کھاجاتا ہے تو اللہ نے اسے یہ اجازت دی کہ وہ دو مرتبہ سانس لے سکتی ہے ایک مرتبہ گرمی کے موسم میں سانس لے اور ایک مرتبہ سردی کے موسم میں سانس لے۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا یہ جو تمہیں شدید گرمی اور سردی محسوس ہوتی ہے یہ اس وجہ سے ہے۔
یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ بھی منقول ہے۔