نکاح کا خطبہ
راوی:
حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِيدِ وَحَجَّاجٌ قَالَا حَدَّثَنَا شُعْبَةُ قَالَ أَنْبَأَنَا أَبُو إِسْحَقَ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا عُبَيْدَةَ يُحَدِّثُ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ عَلَّمَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خُطْبَةَ الْحَاجَةِ الْحَمْدُ لِلَّهِ أَوْ إِنَّ الْحَمْدَ لِلَّهِ نَحْمَدُهُ وَنَسْتَعِينُهُ وَنَسْتَغْفِرُهُ وَنَعُوذُ بِاللَّهِ مِنْ شُرُورِ أَنْفُسِنَا مَنْ يَهْدِهِ اللَّهُ فَلَا مُضِلَّ لَهُ وَمَنْ يُضْلِلْ فَلَا هَادِيَ لَهُ أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَأَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُهُ وَرَسُولُهُ ثُمَّ يَقْرَأُ ثَلَاثَ آيَاتٍ يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اتَّقُوا اللَّهَ حَقَّ تُقَاتِهِ وَلَا تَمُوتُنَّ إِلَّا وَأَنْتُمْ مُسْلِمُونَ يَا أَيُّهَا النَّاسُ اتَّقُوا رَبَّكُمْ الَّذِي خَلَقَكُمْ مِنْ نَفْسٍ وَاحِدَةٍ وَخَلَقَ مِنْهَا زَوْجَهَا يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اتَّقُوا اللَّهَ وَقُولُوا قَوْلًا سَدِيدًا يُصْلِحْ لَكُمْ أَعْمَالَكُمْ وَيَغْفِرْ لَكُمْ ذُنُوبَكُمْ وَمَنْ يُطِعْ اللَّهَ وَرَسُولَهُ فَقَدْ فَازَ فَوْزًا عَظِيمًا ثُمَّ يَتَكَلَّمُ بِحَاجَتِهِ
حضرت عبداللہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ان الفاظ میں ہمیں نکاح کا خطبہ سکھایا تھا ۔ ہرطرح کی حمد اللہ کے لئے مخصوص ہے (راوی کو شک ہے شاید الفاظ یہ ہیں) بے شک حمد اللہ کے لئے مخصوص ہے ہم اس کی حمد بیان کرتے ہیں اسی سے مدد طلب کرتے ہیں اسی سے مغفرت طلب کرتے ہیں ہم اپنے نفس کے شر سے اللہ کی پناہ مانگتے ہیں جسے اللہ ہدایت عطا کردے اس کو کوئی گمراہ کرنے والا نہیں ہے اور جسے وہ گمراہ کردے اس کو کوئی ہدایت دینے والا نہیں ہے۔ میں یہ گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے علاوہ کوئی معبود نہیں ہے اور میں یہ گواہی دیتا ہوں کہ حضرت محمد اللہ کے رسول اور اس کے بندے ہیں۔ پھر آپ نے ان تین آیات کی تلاوت کی۔ "اے ایمان والو اللہ سے ڈرو جیسے اس سے ڈرنے کا حق ہے اور تمہیں موت نہ آئے گی مگر یہ کہ تم مسلمان ہو یعنی تم مرتے وقت مسلمان ہونا۔ اے ایمان والو اپنے پروردگار سے ڈرو جس نے تمہیں ایک جان سے پیدا کیا اور اسی جان سے اس کاجوڑا بنایا ہے اور پھر ان دونوں کے ذریعے بے شمار مردوں اور عورتوں کو پھیلادیا اس اللہ سے ڈرو جس کے نام کے واسطے سے تم رشتہ داری کے حقوق کا تقاضا کرتے ہو بے شک اللہ تمہارا نگہبان ہے۔ اے ایمان والو۔ اللہ سے ڈرو اور سچی بات کہو وہ تمہارے اعمال درست کردے گا اور تمہارے گناہ بخش دے گا جو صرف اللہ اور اس کے رسول کی اطاعت کرے گا وہ عظیم کامیابی حاصل کرے گا۔ (راوی کہتے ہیں پھر اس کے بعد وہ شخص اپنی حاجت کے بارے میں بات کرے)۔