سنن دارمی ۔ جلد دوم ۔ اجازت لینے کا بیان ۔ حدیث 503

جب کوئی شخص الحمدللہ نہ پڑھے تو اسے جواب نہ دیا جائے۔

راوی:

أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ عَنْ سُلَيْمَانَ عَنْ أَنَسٍ قَالَ عَطَسَ رَجُلَانِ عِنْدَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَشَمَّتَ أَوْ سَمَّتَ أَحَدَهُمَا وَلَمْ يُشَمِّتْ الْآخَرَ فَقِيلَ لَهُ يَا رَسُولَ اللَّهِ شَمَّتَّ هَذَا وَلَمْ تُشَمِّتْ الْآخَرَ فَقَالَ إِنَّ هَذَا حَمِدَ اللَّهَ وَإِنَّ هَذَا لَمْ يَحْمَدْ اللَّهَ قَالَ عَبْد اللَّهِ سُلَيْمَانُ هُوَ التَّيْمِيُّ

حضرت انس بیان کرتے ہیں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس موجود افراد کو چھینک آئی ان میں سے ایک کو آپ نے جواب دیا اور دوسرے کو جواب نہیں دیا آپ کی خدمت میں عرض کی گئی یا رسول اللہ آپ نے ان صاحب کو جواب دیا اور دوسرے کو نہیں۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اس نے اللہ کی حمد بیان کی اور اس دوسرے نے اللہ کی حمد بیان نہیں کی تھی۔ امام دارمی فرماتے ہیں اس حدیث کے راوی سلیمان سے مراد تیمی ہے۔

یہ حدیث شیئر کریں