خواتین کے پاس تنہائی میں جانے کی ممانعت۔
راوی:
أَخْبَرَنَا يَحْيَى بْنُ بِسْطَامَ حَدَّثَنَا لَيْثُ بْنُ سَعْدٍ عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي حَبِيبٍ عَنْ أَبِي الْخَيْرِ عَنْ عُقْبَةَ بْنِ عَامِرٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا تَدْخُلُوا عَلَى النِّسَاءِ قِيلَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِلَّا الْحَمْوُ قَالَ الْحَمْوُ الْمَوْتُ قَالَ يَحْيَى الْحَمْوُ يَعْنِي قَرَابَةَ الزَّوْجِ
حضرت عقبہ بن عامر بیان کرتے ہیں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا خواتین کے پاس تنہائی میں نہ جاؤ عرض کی یا رسول اللہ دیور جاسکتا ہے؟ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے جواب دیا دیور تو موت ہے۔ یحییٰ بیان کرتے ہیں اس حدیث میں استعمال ہونے والے لفظ الحمو سے مراد شوہر کا قریبی رشتے دار ہے۔