کوئی شخص اپنے بھائی کے سودے پر سودانہ کرے
راوی:
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الرَّقَاشِيُّ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ هُوَ ابْنُ إِسْحَقَ عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي حَبِيبٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ شِمَاسَةَ عَنْ عُقْبَةَ بْنِ عَامِرٍ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ لَا يَحِلُّ لِامْرِئٍ يُؤْمِنُ بِاللَّهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ أَنْ يَبِيعَ عَلَى بَيْعِ أَخِيهِ حَتَّى يَتْرُكَهُ
حضرت عقبہ بن عامر بیان کرتے ہیں میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ بیان کرتے ہوئے سناہے اللہ تعالیٰ اور آخرت کے دن پر ایمان رکھنے والے شخص کے لئے یہ بات جائز نہیں ہے کہ وہ اپنے کسی بھائی کے سودے پر سودا کرے اس وقت تک نہ کرے جب تک اس کا بھائی اس سودے کو ترک نہ کردے۔