سنن دارمی ۔ جلد دوم ۔ سیر کا بیان ۔ حدیث 321

جو شخص فتح حاصل ہوجانے کے بعد آئے کیا اسے مال میں سے حصہ دیا جائے گا۔

راوی:

أَخْبَرَنَا حَجَّاجُ بْنُ مِنْهَالٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ عَنْ عَلِيِّ بْنِ زَيْدٍ عَنْ عَمَّارِ بْنِ أَبِي عَمَّارٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ مَا شَهِدْتُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَغْنَمًا إِلَّا قَسَمَ لِي إِلَّا يَوْمَ خَيْبَرَ فَإِنَّهَا كَانَتْ لِأَهْلِ الْحُدَيْبِيَةِ خَاصَّةً وَكَانَ أَبُو مُوسَى وَأَبُو هُرَيْرَةَ جَاءَا بَيْنَ الْحُدَيْبِيَةِ وَخَيْبَرَ

حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں جس بھی مال غنیمت میں میں کے ہمراہ موجود تھا آپ نے اس میں مجھے عطا کیا البتہ غزوہ خیبر میں ایسا نہیں ہوا کیونکہ وہ اہل حدیبیہ کے لئے مخصوص تھا۔ راوی کہتے ہیں حضرت ابوموسی اشعری اور حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ غزوہ حدیبیہ اور غزوہ خیبر کے درمیان آئے تھے۔

یہ حدیث شیئر کریں