صحابہ کرام نے جنگوں کے دروان جن مشکلات کا سامنا کیا۔
راوی:
أَخْبَرَنَا يَعْلَى حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ عَنْ قَيْسٍ عَنْ سَعْدِ بْنِ أَبِي وَقَّاصٍ قَالَ كُنَّا نَغْزُو مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا لَنَا طَعَامٌ إِلَّا السَّمُرُ وَوَرَقُ الْحُبْلَةِ حَتَّى إِنَّ أَحَدَنَا لَيَضَعُ كَمَا تَضَعُ الشَّاةُ مَا لَهُ خِلْطٌ ثُمَّ أَصْبَحَتْ بَنُو أَسَدٍ يُعَزِّرُونِي لَقَدْ خِبْتُ إِذَنْ وَضَلَّ عَمَلِيَهْ
حضرت سعد بن ابی وقاص بیان کرتے ہیں ہم نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ہمراہ لڑائی میں شرکت کی ہمارے پاس کھانے کے لئے کچھ نہیں تھا صرف پتے وغیرہ تھے ہم میں سے ہر شخص اس طرح پاخانہ کرتا تھا کہ جیسے بکری کی مینگنیاں ہوتی ہیں اس میں کچھ ملا ہوا نہیں ہوتا تھا اب بنوسعد مجھے کم تر سمجھیں تو پھر تو میں رسوا ہوا اور میرا عمل ضائع ہوا۔