غلاموں کے درمیان قصاص کا حکم ۔
راوی:
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَزِيدَ الرِّفَاعِيُّ حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ هِشَامٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَبِي نَضْرَةَ عَنْ عِمْرَانَ بْنِ حُصَيْنٍ أَنَّ عَبْدًا لِأُنَاسٍ فُقَرَاءَ قَطَعَ يَدَ غُلَامٍ لِأُنَاسٍ أَغْنِيَاءَ فَأَتَى أَهْلُهُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّهُ لِأُنَاسٍ فُقَرَاءَ فَلَمْ يَجْعَلْ عَلَيْهِ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ شَيْئًا
حضرت عمران بن حصین بیان کرتے ہیں کچھ غریب لوگوں کے غلام نے کسی امیر کے غلام کے ہاتھ کو کاٹ دیا اس کے مالکان نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئے اور عرض کی یا رسول اللہ یہ غریب لوگوں کاغلام ہے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس غلام پر کسی قسم کی ادائیگی کو لازم نہیں کیا۔