جو شخص بیت المقدس میں نماز پڑھنے کی نذر مانے کیا اس کے لئے مکہ میں نماز پڑھنا کافی ہوگا۔
راوی:
حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ مِنْهَالٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ عَنْ حَبِيبِ بْنِ أَبِي بَقِيَّةَ الْمُعَلِّمِ عَنْ عَطَاءِ بْنِ أَبِي رَبَاحٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ أَنَّ رَجُلًا قَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنِّي نَذَرْتُ إِنْ فَتَحَ اللَّهُ عَلَيْكَ أَنْ أُصَلِّيَ فِي بَيْتِ الْمَقْدِسِ فَقَالَ صَلِّ هَا هُنَا فَأَعَادَ عَلَيْهِ ثَلَاثَ مَرَّاتٍ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَشَأْنُكَ إِذَنْ
حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں ایک شخص نے عرض کی یا رسول اللہ میں نے نذر مانی تھی کہ اگر اللہ آپ کو فتح نصیب کرے گا تو میں بیت المقدس میں نماز پڑھوں گا نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا تم یہاں مکہ مکرمہ میں نماز پڑھ لو اس شخص نے تین مرتبہ اپنی بات دہرائی تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا تمہاری مرضی ہے۔