جب کوئی شخص اپنے مفرور غلام کے بارے میں وصیت کرے۔
راوی:
حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَوْنٍ عَنْ خَالِدِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِي إِسْحَقَ قَالَ سَأَلْتُ الْقَاسِمَ بْنَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ وَمُعَاوِيَةَ بْنَ قُرَّةَ عَنْ رَجُلٍ قَالَ فِي وَصِيَّتِهِ كُلُّ مَمْلُوكٍ لِي حُرٌّ وَلَهُ مَمْلُوكٌ آبِقٌ فَقَالَا هُوَ حُرٌّ و قَالَ الْحَسَنُ وَإِيَاسٌ وَبَكْرُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ لَيْسَ بِحُرٍّ
یحیی بن ابواسحاق بیان کرتے ہیں میں نے قاسم بن عبدالرحمن اور معاویہ بن قرہ سے ایسے شخص کے بارے میں دریافت کیا جس نے اپنی وصیت میں یہ کہا کہ میرا ہر غلام آزاد ہے اور اس کے غلاموں میں ایک مفرور غلام بھی ہو تو دونوں حضرات نے جواب دیا وہ آزاد شمار ہوگا۔ حسن، ایاس اور بکربن عبداللہ فرماتے ہیں وہ آزاد نہیں ہوگا۔